ایاز احمدخان؍محمد تسلیم
سدھارتھ نگر،7 مارچ (سیاسی تقدیربیورو) اترپردیش کا ضلع بستی، گونڈہ اور سدھارتھ نگر کی سرزمین اس اعتبار سے زر خیز رہی ہے کہ یہ بہت سارے جید و ممتاز علماء اہل حدیث کا مولد و مسکن رہا ہے اور یہاں کے علما ء نے پورے ہندوستان کے مختلف علاقوں میں درس و تدریس اور خطابت وتبلیغ کے ذریعہ کتاب و سنت کی دعوت کو عام کیا ہے۔ اسی سر زمین پر ایک ادارہ جامعۃ الفارق الاسلامیہ ہے جو اتوار بازار سدھارتھ نگر اٹوا میں واقع ہے۔ یہ ادارہ ندوۃ السنۃ ایجو کیشنل ویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام چلایا جارہا ہے۔ تاہم اس ادارہ سے ہر سال سیکڑوں طلباء و طالبات دینی و عصری تعلیم حاصل کر مختلف شعبوں میں نمایاں کار گردگی کا مظاہر ہ کر رہے ہیں۔ 7سالہ کورس میں بچوں کو عالم اور 10 پلس 12 کی تعلیم دی جاتی ہے۔ نصاب کچھ اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ جب طالب علم فارغ ہو اگر اس کا ذہن دینی تعلیم کی جانب ہے وہ آگے کی بڑھائی پڑھ سکتا ہے اگر وہ میڈیکل یا پھر دوسرے شعبہ میں اپنا مستقبل بنانا چاہتا ہے تو وہ اپنا راستہ چن سکتا ہے۔ دینی و عصری تعلیم کے اس امتزاج سے طلباو طالبات عربی ، ہندی ، انگریزی اور دوسرے زبانوں میں عبور حاصل کر رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یہاں سے فارغ طلبا و طالبات دینی و عصری تعلیم سے سیراب ہو رہے ہیں ۔
آج یہاں جامعۃ الفاروق الاسلامیہ میں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد تقریب کا انعقادکیا گیا جس میں مہمان خصوصی کے طور پر کویت سے تشریف لائے احمد صباح ناصر الملا نے شرکت کی اور طلباء سے خطاب کیا ۔ پروگرام کا آغاز عطا الرحمن کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔بعد اذاں جامعۃ الفاروق کے طلباء نے ترانہ جامعۃ الفاروق الاسلامیہ اپنی سریلی آواز میں بحسن و خوبی پیش کیا۔ اس موقع پر جامعۃ الفاروق الاسلامیہ کے 12 طلباء کو مہمان خصوصی نے اسناد سے نوازا۔ احمد صباح ناصر الملا نے اتحاد امت کیوں ؟ اور کیسے ؟کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ ہم مختلف ممالک کے باشندے ہیں لیکن ہم ایک نبی کو ماننے والے اور ایک کتاب پر ایمان لانے والے اور ایک رب کی عبادت کرنے والے ہیں، لہٰذا ہم تمام مسلمان ایک دوسرے کے بھائی ہیں۔ اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ امت مسلمہ ایک جسم کے مانند ہے جو اتحاد کی بنیاد و اساس بھی ہے ۔ اس کے بر عکس دوسری قوموں میں مختلف افکار و مناہج پر ایمان رکھنے کی وجہ سے اتحاد ناممکن ہے ۔ انہوں نے اسلامی اخوت و بھائی چارے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ہم عربی و نجمی سب یکساں ہیں ۔ ہمارے درمیان کوئی وجہ افتخار نہیں ہے ، سوائے تقوی کے ۔ انہوں نے فلسطین میں غزہ کے مسلمانوں کے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اعدائے اسلام کے نر غے سے باہر نکلنے کے لئے تمام امت مسلمہ سے ان کے حق میں دعا کرنے کی اپیل کی۔
پروگرام کے دوسرے سیشن میں احمد صباح ناصر الملا نے ندوۃ السنہ کے زیر اشراف کلیۃ حفصہ کی فضیلت کی تقریبا 85 طالبات اورکو اسناد ، انعامات و ردائے فضیلت سے نوازتے ہوئے اسلام پر قائم و دائم رہنے او ر دعوت دین دینے کی تلقین کی ۔ اس موقع پر طالبات نے تقریر ، نعت ، اور قرآن کریم کی تلاوت بڑے موثر انداز میں پیش کیں، جس کو سامعین سمیت احمد صباح ناصر الملا نے بہت پسند کیا اور طالبات کو ان کی بہترین کار گردگی پر تحائف سے بھی نوازا اور مستقبل میں کامیابی کی دعاء دی ۔پر وگرام سے اشیخ احمد بن محمد الہاجری المدیر العام لجمعتہ الحکمہ الکویتیۃ الخیر یتہ ندوۃ السنۃ کے صدر فصیلتہ الشیخ شمیم خلیل سلفی نے بھی خطاب کیا اور طالبات کو بیش قیمتی نصیحتوں سے نوازا۔
پروگرام کی سرپر ستی جامعہ کے صدر فضیلتہ الشیخ شمیم خلیل احمد سلفی ، صدارت نائب ناظم فضیلتہ الشیخ عبد المعین مدنی اور نظامت دکتور لیث محمد مکی نے کی ۔ ندوۃ السنتہ کے نائب ناظم فضیلتہ الشیخ عبد المعین مدنی نے مہمانوں کا استقبال اور شکریہ ادا کرتے ہوئے تمام شعبوں کے رفاہی کاموں کا ذکر کیا ۔ فارغ طلبہ و طالبات نے عربی ، اردو ، انگریزی اور ہندی میں تقاریر پیش کیں ۔ اہم شرکا ء میں شیخ الجامعہ مولانا شفیع اللہ مدنی ، ڈاکٹر محمد عیسی ، کلام اختر سنابلی ، محمد معراج مدنی ، محمد عاصم مدنی ، تنزیل الرحمان حجازی ، نو ر الہدی مدنی ، مطیع اللہ مدنی ،مولانا شریف اللہ سلفی، عبد المقیت تیمی ، حافظ سبحان اختر ندوی ، حافظ توصیف احمد ، مولانا کتاب اللہ، پر نسپل عبید الرحمان ، ماسٹر محمد اکرام کے علاوہ اساتذہ اورعلاقے کے معزز لوگ موجود تھے۔
No Comments: