30 December, 2024

حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ ایران میں قاتلانہ حملے میں شہید

تہران، 31 جولائی: فلسطین کے سابق وزیراعظم اور حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کو ایران میں قاتلانہ حملے میں شہید کردیا گیا، حماس نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا جس کا بدلہ لیا جائے گا۔ایرانی میڈیا کے مطابق حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ پر تہران میں ان کی رہائش گاہ پر حملہ کیا گیا، وہ ایران کے نئے صدر مسعود پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے ایران میں موجود تھے ۔مسعود پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں 70 سے زائد ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی تھی۔ تاجکستان کے صدر امام علی رحمٰن اور حماس کے رہنما اسمٰعیل ہنیہ اور اسلامی جہاد کے زیاد النخلیح بھی تقریب میں شریک تھے ۔ایرانی حکام نے کہا ہے کہ اسمٰعیل ہنیہ پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات جلد سامنے لائیں گے ۔
برطانوی نشریاتی ادارے میں شائع رپورٹ کے مطابق سعودی میڈیا الحدث نے کہا ہے کہ حماس کے رہنما اسمٰعیل ہنیہ کی تہران میں رہائش گاہ کو ایک گائیڈڈ میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اسمٰعیل ہنیہ کی رہائش گاہ کو مقامی وقت کے مطابق رات 2:00 بجے کے قریب نشانہ بنایا گیا۔
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا، یہ حملہ بزدلانہ کارروائی ہے ، جس بدلہ لیں گے ۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے حماس کے سینیئر ترجمان سامی ابو زہری نے کہا ہے کہ اسمٰعیل ہنیہ کے قتل سے اسرائیل اپنے مقاصد حاصل نہیں کرسکے گا، اور اب مقبوضہ بیت المقدس کو آزاد کرانے کے لیے ‘کھلی جنگ’ چھڑے گی، اور حماس اس کے لیے ہر قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہے ۔ایرانی پاسدارانِ انقلاب اسلامی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو تہران میں ان کی رہائش گاہ پر نشانہ بنایا گیا، حملے کے نتیجے میں ان کے ایک محافظ بھی شہید ہوئے ، علی الصبح پیش آنے والے واقعے کی وجوہات فوری طور پر واضح نہیں ہوسکی ہیں، البتہ حملے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
پاسدارانِ انقلاب نے کہا کہ اسمٰعیل ہنیہ ننے گزشتہ روز ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے بھی ملاقات کی تھی۔وفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے اسمٰعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینیوں سے متحد ہونے کی اپیل کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حماس کے سربراہ کے قتل کو بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے فلسطینیوں کو ثابت قدم رہنے پر زور دیا۔
امریکی نشریاتی ادارے ‘سی این این’ کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ اسمٰعیل ہنیہ کی موت سے متعلق رپورٹ دیکھی گئی ہیں، البتہ اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب، اسرائیل کی فوج نے بھی اسمٰعیل ہنیہ کی موت سے متعلق رپورٹس پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس پر تبصرہ نہیں کرتے ۔
یاد رہے کہ رواں سال عیدالفطر کے موقع پر اسرائیلی بمباری کے نیتجے میں اسمٰعیل ہنیہ کے تین بیٹے شہید ہو گئے تھے ۔اسمٰعیل ہنیہ کے تینوں بیٹے ہازم، محمد اور عامر اپنی گاڑی میں جارہے تھے کہ اس دوران غزہ کے الشاتی کیمپ میں ان کی گاڑی پر اسرائیل نے بمباری کی جس سے ان کے تینوں بیٹوں شہید ہوئے تھے ۔اس حملے میں اسمٰعیل ہنیہ کے 3 بیٹوں کے علاوہ 4 پوتے بھی شہید ہوئے تھے ، جن میں 3 لڑکے اور ایک لڑکی شامل تھی۔بعد ازاں، اسرائیل کے غزہ پر فضائی حملے میں اسمٰعیل ہنیہ کی بہن زہر ہنیہ سمیت خاندان کے 10 افراد ہلاک ہوئے تھے ، حماس کے زیرِ انتظام غزہ کی سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بسال نے بتایا تھا کہ اسرائیل نے الشاطی پناہ گزین کیمپ میں اسماعیل ہنیہ کے گھر کو نشانہ بنایا تھا۔
اسمٰعیل ہنیہ 1980 کی دہائی میں حماس میں شامل ہوئے ، وہ 2006 میں وہ فلسطینی اتھارٹی کے وزیرِ اعظم نامزد ہوئے تھے ۔فلسطین کے سابق وزیراعظم اسمٰعیل ہنیہ حماس کے سیاسی سربراہ اور حماس کے پولیٹیکل بیورو کے چیئرمین تھے ، 2017 میں انہیں خالد مشعال کی جگہ حماس کا سیاسی سربراہ مقرر کیا گیا۔اسمٰعیل ہنیہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں رہائش پذیر تھے ، جس کی وجہ سے وہ غزہ کی ناکہ بندی کے دوران سفری پابندیوں سے محفوظ تھے ، یہی وجہ ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق مذاکرات میں اہم کردار ادا کررہے تھے ، جب کہ وہ حماس کے اتحادی ایران سے بھی بات چیت کررہے تھے ۔7 اکتوبر 2023 کو حماس کے جنگجوؤں کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد قطر سے الجزیرہ ٹی وی پر اپنے اعلان میں اسمٰعیل ہنیہ نے کہا تھا کہ عرب ریاستوں کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ معاہدے اس تنازع کو ختم نہیں کریں گے ۔

حماس نے تہران میں اسرائیلی حملے میں پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کی تصدیق کی
تہران:حماس کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ ایران کے دارالحکومت تہران میں اپنی رہائش گاہ پر اسرائیلی حملے میں مارے گئے ہیں۔
یہ اطلاع آج فلسطینی تحریک حماس نے دی۔ حماس نے ٹیلی گرام پر بتایا کہ، ‘‘اسلامی مزاحمتی تحریک حماس ہمارے عظیم فلسطینی عوام کے بیٹوں سے اظہار تعزیت کرتی ہے … تحریک کے سربراہ اسماعیل ھنیہ… ایران کے نئے صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے بعد تہران میں اپنی رہائش گاہ پر غدار صہیونی (اسرائیلی) حملے میں مارے گئے ۔’’فلسطینی تنظیم حماس نے آج بدھ کے روز اعلان میں بتایا ہے کہ تنظیم کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ جاں بحق ہو گئے ہیں۔ایرانی میڈیا نے پاسداران انقلاب کے حوالے سے اس خبر کی تصدیق کی ہے کہ اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت تہران میں ہوئی۔
غیرملکی رپورٹ کے مطابق تہران میں ہنیہ کی قیام گاہ پر مقامی وقت کے مطابق رات دو بجے حملہ کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ایک میزائل کے ذریعے ہنیہ کے جسم کو براہ راست نشانہ بنایا گیا۔اس کارروائی میں اسماعیل ہنیہ کے ساتھ ان کے ساتھی وسیم ابو شعبان میں جاں بحق ہوئے ہیں۔حماس کے سربراہ کو آخری بار تہران میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں دیکھا گیا تھا

‘اسمٰعیل ہنیہ کی موت ناقابل قبول سیاسی قتل’، مختلف ممالک کا رد عمل
غزہ:فلسطین کے سابق وزیراعظم اور حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کو ایران میں قاتلانہ حملے میں شہید کردیا گیا، حماس نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا جس کا بدلہ لیا جائے گا۔اسمٰعیل ہنیہ کے قتل کے بعد سے غزہ تنازع کے مزید بڑھنے کا خدشے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے ، تجزیہ کاروں نے بھی اسرائیل پر معاملات کو آگے لے جانے کا الزام عائد کردیا ہے ۔
اسی حوالے سے روس کے نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے کہا کہ روس اسلامی فلسطینی تحریک حماس کے سیاسی رہنما اسمعیل ہنیہ کے ‘ناقابل قبول سیاسی قتل’ کی مذمت کرتا ہے ۔میخائل بوگدانوف نے سرکاری خبر رساں ایجنسی ‘ریا’ کو بتایا کہ یہ مکمل طور پر ناقابل قبول سیاسی قتل ہے ، اور یہ کشیدگی میں مزید اضافے کا باعث بنے گا۔اس حوالے سے امریکی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی کی جنگ ناگزیر نہیں ہے سیاسی درجہ حرارت کو نیچے لے جانا ہوگا۔امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بدھ کو اسمٰعیل ہنیہ کے مبینہ قتل کے بعد علاقائی کشیدگی کے امکانات کے بارے میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ جنگ ناگزیر ہے ، میں اس بات کو برقرار رکھتا ہوں، میرے خیال میں سفارت کاری کے لیے ہمیشہ گنجائش اور مواقع موجود ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ امریکہ سیاسی درجہ حرارت کو کم کرنے میں مدد کرنے کے لیے سخت محنت کرے گا۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ اس حملے کے بارے میں معلومات کی تصدیق کر سکتے ہیں جس میں اسمعیل ہنیہ کو شہید کیا گیا انہوں نے کہا کہ میرے پاس فراہم کرنے کے لیے کوئی اضافی معلومات نہیں ہیں۔
ترکیہ نے اسمٰعیل ہنیہ کے ‘گھناؤنے ’ قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا قتل ایک بار پھر یہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل کی نیتن یاہو حکومت امن کے حصول کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔
انادولو نیوز ایجنسی کے مطابق ترک وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اگر بین الاقوامی برادری نے اسرائیل کو روکنے کے لیے اقدام نہیں کیا تو خطے کو بہت بڑے تنازعات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
فلسطین کے صدر محمود عباس نے اسمعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینیوں سے متحد ہونے کی اپیل کی ہے ۔وفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے اسمعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اس فعل کو بزدلانہ کارروائی اور خطرناک پیش رفت قرار دیا ہے ۔وفا نے رپورٹ کیا کہ محمود عباس نے فلسطینیوں سے متحد ہونے ، اسرائیلی قبضے کے مقابلے میں صبر اور ثابت قدم رہنے پر زور دیا ہے ۔
قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اسمعیل ہنیہ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہ وزارت اس بات کی توثیق کرتی ہے کہ یہ قتل اور غزہ میں شہریوں کو مسلسل نشانہ بنانے کے لاپرواہ اسرائیلی رویے سے خطہ افراتفری کی طرف جائے گا اور امن کے امکانات کو نقصان پہنچے گا۔
چین کی وزارت خارجہ نے حماس رہنما اسمعیل ہنیہ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اسمعیل ہنیہ کے قتل پر شدید تشویش ہے ۔چینی وزارت خارجہ نے تصادم، کشیدگی سے بچنے کے لیے غزہ میں فوری جنگ بندی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم علاقائی تنازعات مذاکرات اور بات چیت سے حل کرنے کی حمایت کرتے ہیں۔
افغانستان کی طالبان حکومت نے کہا ہے کہ ہمسایہ ملک ایران میں حماس کے سیاسی رہنما اسمعیل ہنیہ کا قتل ‘ایک بہت بڑا نقصان’ ہے اور انہیں ایک ذہین اور وسائل رکھنے والے فلسطینی رہنما کے طور پر سراہا۔ طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں بتایا کہ اسمعیل ہنیہ کامیاب ہوگئے اور انہوں نے مزاحمت، قربانی، صبر، برداشت، جدوجہد اور عملی قربانی کا سبق اپنے پیروکاروں کے لیے چھوڑا ہے ۔
ملائیشیا نے کہا کہ وہ واضح طور پر تشدد کی تمام کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے اور تمام امن پسند ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ایسی کارروائیوں کی مذمت میں شامل ہوں۔ملائیشیا کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ اسمعیل ہنیہ کا قتل تشدد میں کمی کی فوری ضرورت پر زور دیتا ہے اور تمام فریقین کے لیے تعمیری بات چیت میں شامل ہونے اور پرامن حل تلاش کرنے کی ضرورت کو تقویت دیتا ہے ۔
شام کا کہنا ہے کہ حماس کے سربراہ کی موت سے ‘خطے میں آگ لگ سکتی ہے ’۔
عراق کا کہنا ہے کہ حماس کے سربراہ اسمعیل ہنیہ کا قتل خطے کو غیر مستحکم کر سکتا ہے ۔
مصر کا کہنا ہے کہ حماس کے سربراہ کا قتل تناؤ کے لیے اسرائیل کے سیاسی ارادے کی کمی کی نشاندہی کرتا ہے ۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *