شادی کے دوسرے ہی دن جہیز کو لےکر لڑکی کو پریشان کرنے لگے
نئی دہلی،24فروری(پریس ریلیز)16 مئی 2022 کو شادی کے نام پر دھوکا ہوا۔شادی میں پیسے بھی لیے۔شادی کے دوسرے ہی دن جہیز کو لےکر لڑکی کو پریشان کرنے لگے کہ ہم کو اور پیسے چاہیئے۔لڑکا حفیظ اپنی وائف کو کہا میرے والد نے تیرے ساتھ زبردستی شادی کرائی ہیں مجھے تیرے ساتھ نہیں رہنا ہے۔لگا تار جہیز کے لئے پریشان کیا جا رہا تھا جان سے مارنے کی دھمکی دینے لگے پوری فیملی مل کر جہیز کی مانگ کرنے لگی. لڑکی کو بھوکا پیاسا رکھ کر ستایا گیا۔ لڑکی کے احتجاج کرنے پر اس سے کہا گیا کہ ہمارا کوئی کوئی کچھ بھی نہیں کر سکتا کیونکہ کہ پولیس اور بلڈر سب ہمارے ساتھ ہیں. لڑکی کا مہر بھی ادا نہیں کیے۔ا±سکی ماں کے یہاں ا زیور بھی اس سے چھین لیا گیا. لڑکی کو ا±سکے ماں کے گھر بھیج کر کچھ دن بعد اور پیسے کی مانگ کر کے کہنے لگے 2 لاکھ روپے نہیں دے سکتے ہیں 10 لاکھ ہوتا تو سمجھ آتا ہے۔اور ایک طرف حفیظ اور ا±سکے والد ابو بکر لڑکی کو بد نام کرتے ہوئے کہتے ہیں ہم نے ا±سے تو طلاق دے دیئے ہیں۔ جب کہ ابھی تک طلاق نہیں ہو¿ا ہے. پولیس میں FIR کرنے کے بعد بھی انہیں کچھ فرق نہیں پڑا اب بھی پیسے کی مانگ کرتے ہوئے کہہ رہے ہیںجب تک پیسے نہیں دوگے تماری بیٹی کو ہم نہیں لے کر جائیں گے. نہ جانے کتنی ایسی بچیاں ایسے لالچیوں کے بیچ پھس جاتی ہیں ا±نکی زندگی برباد کرتے ہیں آج بھی معاشرہ ہر دن جہیز کے لیے مرا جا رہا ہے۔آخر کب تک یہ ھوتا رہگا۔جب تک ایسے لالچی درندے گھومتے رہنگے۔