وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج اُڈیشہ کے چندیکھول میں19,600 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور ملک کے نام وقف کیا۔ یہ منصوبے تیل اور گیس، ریلوے، سڑک، ٹرانسپورٹ اور شاہراہ اور ایٹمی توانائی سمیت دیگر شعبوں سے متعلق ہیں۔عوام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھگوان جگن ناتھ اور ماں برجا کے آشیرواد سے آج جاج پور اور اُڈیشہ میں ترقی کی ایک نئی دھارا بہنے لگی ہے۔ جناب بیجو پٹنائک کی جینتی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ملک اور اُڈیشہ کے لیے ان کے بے مثال تعاون کو یاد کیا۔
آج پیٹرولیم، قدرتی گیس، ایٹمی توانائی،شاہراہوں، ریلوے اور کنکٹی ویٹی کے شعبوں میں تقریباً20,000 کروڑ روپے مالیت کے بڑے ترقیاتی پروجیکٹوں کے افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کے بارے میں وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے علاقے میں صنعتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔انہوں نے آج کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے اُڈیشہ کے عوام کو مبارک باد دی۔وزیر اعظم نے وکست بھارت کے وژن کے لیے کام کرتے ہوئے ملک کی موجودہ ضروریات کو مدنظر رکھتےہوئے حکومت کے نقطہ نظر کو پیش کیا۔انہوں نے توانائی کے شعبے میں مشرقی ریاستوں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کی کوششوں کا ذکر بھی کیا۔ اُورجا گنگا یوجنا کے تحت پانچ بڑی ریاستوں اتر پردیش،بہار، جھارکھنڈ، مغربی بنگال اور اُڈیشہ میں قدرتی گیس کی فراہمی کے بڑے پروجیکٹ چل رہے ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے اُڈیشہ کے پارا دیپ سے مغربی بنگال کے ہلدیہ تک 344 کلومیٹر لمبی پروڈکٹ پائپ لائن کا افتتاح کیا۔ انہوں نے پارا دیپ ریفائنری میں انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ مونو ایتھیلین گلائکول پروجیکٹ اور پارا دیپ میں0.6 ایم ایم ٹی پی اے ایل پی جی درآمدی سہولت کا بھی افتتاح کیا، جو مشرقی ہندوستان کی پولیسٹر صنعت میں انقلاب برپا کرے گا۔ اس سے بھدرک اور پارا دیپ میں ٹیکسٹائل پارک کو بھی خام مال مہیا ہوگا۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ آج کا پروگرام ، ملک میں بدلتے ہوئے ورک کلچر(کام کی نوعیت) کی علامت ہے۔ وزیر اعظم نے سابقہ حکومت کا موازنہ کیا، جس نے کبھی بھی موجودہ حکومت کے ساتھ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں دلچسپی نہیں لی، جس نے منصوبوں کا بروقت افتتاح ہوا اور سنگ بنیاد رکھا ۔2014 کے بعد مکمل ہونے والے ترقیاتی منصوبوں کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے پارا دیپ ریفائنری کا ذکر کیا، جو 2002 میں موضوع بحث بنی، لیکن2014 میں موجودہ حکومت کے برسراقتدار آنے تک کوئی کام مکمل نہیں ہوا تھا۔ گزشتہ روز تلنگانہ کے سنگاریڈی میں پارا دیپ-حیدرآباد پائپ لائن کا افتتاح اور تین دن پہلے مغربی بنگال کے آرام باغ میں ہلدیہ سے بارونی تک 500 کلومیٹر طویل خام تیل کی پائپ لائن بچھائے جانے کا ذکر کیا۔وزیر اعظم مودی نے اُڈیشہ کی ترقی کے لیے مشرقی ہندوستان میں قدرتی وسائل کی فراوانی کا مرکزی حکومت کے استعمال پر روشنی ڈالی اور گنجم ضلع میں صاف کرنےکے پلانٹ کے بارے میں بات کی جو روزانہ تقریباً 50 لاکھ لیٹر کھارے پانی کو صاف کرے گا اور اسے پینے کے قابل بنائے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت، اُڈیشہ میں جدید رابطوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، تاکہ مقامی وسائل ریاست کی معیشت میں اضافہ کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں3000 کلومیٹر طویل قومی شاہراہیں، ریلوے بجٹ میں12 گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریل-ہائی وے-پورٹ کنکٹی ویٹی کو بہتر بنانے کے لیے جاج پور، بھدرک، جگت سنگھ پور، میور بھنج، کھوردہ، گنجم، پوری اور کیندوجھار میں قومی شاہراہوں کو چوڑا کیاجارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی انگول سکندا ریلوے لائن ،کلنگا نگر صنعتی شعبے کی ترقی کا راستہ کھولے گی۔
وزیر اعظم نے بیجو پٹنائک جی کو ان کی یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے خطاب کا اختتام کیا اور آج کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے شہریوں کو مبارکباد دی۔اس موقع پر اُڈیشہ کے گورنر جناب رگھوبر داس، اُڈیشہ کے وزیر اعلیٰ جناب نوین پٹنائک اور مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان دیگر کے علاوہ دیگر شخصیات موجود تھیں۔
پس منظر
وزیر اعظم نے پارا دیپ ریفائنری میں انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ مونو ایتھیلین گلائکول پروجیکٹ کا افتتاح کیا، جس سے ہندوستان کے درآمدی انحصار کو کم کرنے میں مزید مدد ملے گی۔ انہوں نے اُڈیشہ کے پارا دیپ سے مغربی بنگال کے ہلدیہ تک 344 کلومیٹر لمبی پروڈکٹ پائپ لائن کا بھی افتتاح کیا۔ ہندوستان کے مشرقی ساحل پر درآمدی بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے لیے وزیر اعظم نے پارا دیپ میں0.6ایم ایم ٹی پی اے ایل پی جی درآمدی سہولت کا افتتاح کیا۔خطے میں سڑک کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے لیے وزیر اعظم نے سنگارا کواین ایچ -49کے بنج بہال سیکشن تک فور لین کرنے ،بنجابہل سےاین ایچ-49 کے تلے اِبانی سیکشن تک چار لین،این ایچ-18 کے بالاسور-جھارپوکھریا سیکشن کو چار لین کرنے اور این ایچ-16 کے تنگی-بھوبنیشور سیکشن کو چار لین کرنےکا کام ملک کے نام وقف کیا۔ وہ چندیکھول میں چندیکھول- پارا دیپ سیکشن کی آٹھ لین کا بھی سنگ بنیاد رکھیں گے۔وزیر اعظم نے 162 کلومیٹر بنساپانی- دیتاری- ٹومکا – جکھا پورہ ریل لائن کو ملک کے نام وقف کیا۔ یہ نہ صرف موجودہ ٹریفک سہولت کی صلاحیت میں اضافہ کرے گا، بلکہ ضلع کیونجھار سے قریبی بندرگاہوں اور اسٹیل پلانٹس تک لوہے اور مینگنیج کی موثر نقل و حمل کی سہولت بھی فراہم کرے گا، جس سے علاقائی اقتصادی ترقی میں نمایاں طور پر تعاون حاصل ہو گا۔ کلنگا نگر میں سی او این سی او آر کنٹینر ڈپو کا افتتاح بھی گھریلو اور بین الاقوامی تجارت کو فروغ دینے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔ نرلا میں الیکٹرک لوکو پیریڈیکل ورکشاپ، کانتا بنجی میں ویگن پیریڈیکل اوور ہالنگ ورکشاپ اور بگواپال میں دیکھ بھال کی سہولیات کی جدید کاری اور اس میں اضافہ کے لیے سنگ بنیاد رکھا گیا۔ ریلوے کے دیگر منصوبوں میں نئی ٹرین خدمات کو جھنڈی دکھانا بھی شامل ہے۔وزیر اعظم نےآئی آر ای ایل ا(آئی) لمیٹڈ کے اوڈیشہ سینڈز کمپلیکس میں 5 ایم ایل ڈی صلاحیت کے سمندری پانی کو صاف کرنے کے پلانٹ کا بھی افتتاح کیا۔ یہ پروجیکٹ بھابھا اٹامک ریسرچ سنٹر کے ذریعہ تیار کردہ دیسی ڈی سیلینیشن ٹیکنالوجیز کے فیلڈ ایپلی کیشنز کے ایک حصے کے طور پر تیار کیا گیاہے۔
No Comments: