سری نگر، 13 جنوری ،وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کے روز وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں 6.5 کلومیٹر طویل زیڈ موڑ ٹنل کا افتتاح کیا۔اس موقع پر جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور سڑک، ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے مرکزی وزیر نتن گڈکرے بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔قبل ازیں وزیر اعظم پیر کی صبح ایک خصوصی طیارہ سری نگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کے تکنیکی علاقے میں اتر گئے اور اس کے بعد وزیر اعظم ائیر فورس کے ایک ہیلی کاپپٹر میں سونہ مرگ پہنچ گئے۔دریں اثنا وزیر اعظم کا خطاب سننے کے لئے ہزاروں کی تعداد میں لوگ ٹھٹھرتی سردیوں کے باوجود صبح سویرے ہی سونہ مرگ پہنچ گئے ہیں۔صبح سویرے سے ہی سینکڑوں ایس آر ٹی سی بسوں اور نجی گاڑیوں میں لوگوں کو سونہ مرگ کی طرف لے جاتے ہوئے دیکھا گیا۔سونہ مرگ کے گگن گیر علاقے کے قریب واقع تقریب کے مقام کو وزیر اعظم کے استقبال کے لیے بڑے ہورڈنگز، رنگ برنگے بینرز اور پوسٹروں سے مزین کیا گیا ہے۔حکام کے مطابق 27 سو کروڑ روپیوں کی لاگت سے تیار 6.4 کلو میٹر طویل زیڈ موڑ ٹنل سے سری نگر سے سونہ مرگ تک سال بھر بلا تعطل رابطہ قائم رہے گا اور اس کے علاوہ مقامی تجارت اور سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کو ٹنلوں، پلوں اور روپ ویز کا مرکز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہاں دنیا کی بلند ترین سرنگ، ریلوے پل اور ریل لائنیں تعمیر کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ چناب پل کی شاندار انجینئرنگ دیکھ کر دنیا ورطہ حیرت میں ہے۔وزیر اعظم نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز وسطی کشمیر کے سونہ مرگ میں زیڈ موڑ ٹنل کا افتتاح کرنے کے بعد ایک عوامی ریلی سے خطاب کرنے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘ہمارا جموں وکشمیر ٹنلوں، پلوں اور روپ ویز کا مرکز بن رہا ہے، دنیا کی بلند ترین ٹنل یہاں تعمیر ہو رہی ہے، دنیا کا بلند تریب ریلوے برج یہاں بن رہا ہے، دنیا کی بلند ترین ریل لائینز یہاں تعمیر ہو رہی ہیں اور چناب پل کی شاندار انجینئرنگ دیکھ کر دنیا حیران ہے۔ان کا کہنا تھا: ‘ہر چیز کا ایک مخصوص وقت ہوتا ہے اور ہر صحیح چیز صحیح وقت پر ہوتی ہے۔ وہ سونہ مرگ ایک سیوک کی حیثیت سے آئے ہیں۔میں آج یہاں آپ کے درمیان ایک خدمتگار کی حیثیت سے آیا ہوں کچھ دن پہلے مجھے آپ کے جموں ڈویژن کے ریلوے کی سنگ بنیاد رکھنے کا موقع نصیب ہوا یہ لوگوں کی دیرینہ مانگ تھی اور آج مجھے سونہ مرگ ٹنل لوگوں کے نام وقف کرنے کا موقع ملا بھی لوگوں کی ایک دیرینہ مانگ تھی۔ اس ٹنل سے جموں وکشمیر اور لداخ کے لوگوں کی سختیاں دور ہوں گی۔میں بی جے پی کے ایک کارکن کی حیثیت سے کشمیر آیا کرتا تھا اور گھنٹوں کئی کلو میٹر پیدل طے کرتا تھا۔دو روز قبل ہمارے وزیر اعلیٰ نے اپنے ایکس ہینڈل پر کچھ تصویریں شیئر کیں جنہیں دیکھ کر میں آپ لوگوں کے درمیان آنے کے لئے بے صبری سے انتطار کر رہا تھا۔جب میں بی جے پی کا کارکن تھا تو میں یہاں اکثر و بیشتر آیا کرتا تھا، میں نے یہاں خواہ وہ سونہ مرگ ہے، گلمرگ ہے، بارہمولہ ہے یا گاندربل ہے، کافی وقت گذارا ہے۔ہم یہاں کئی کلو میٹر پیدل طے کرتے تھے ان دنوں بھی بھاری برف باری ہوتی تھی لیکن یہاں کے لوگوں کا جوش ہمیں کبھی سردی محسوس نہیں ہونے دیتا تھا۔آج ایک خاص موقع ہے ملک بھر میں تہوار کا سماں ہے،آج سے پریاگ راج میں مہا کمبھ شروع ہو گیا ہے جہاں کروڑوں لوگ مقدس غسل کے لیے جمع ہوئے ہیں پورا ہندوستان لوہڑی، مکر سنکرانتی، پونگل، ماگھ بیہو منا رہا ہے میں سب کی کامیابی کی خواہش کرتا ہوں۔
اب کشمیر کو ریلوے سے جوڑا جا رہا ہے عوام ترقیاتی کاموں سے خوش ہیں سکول اور کالج بن رہے ہیں یہ نیا جموں و کشمیر ہے پوری قوم ہندوستان کو ترقی یافتہ ملک بنانے میں مصروف ہے یہ تب ممکن ہے جب معاشرے کے کسی بھی طبقے کو ترقی کی دوڑ میں نظر انداز نہ کیا جا سکے۔ذشتہ دس برسوں کے دوران ہم نے جموں وکشمیر میں امن اور ترقی کے ماحول کے فائدے دیکھے ہیں اور سال گذشتہ کے دوران 2 کروڑ سے زیادہ سیاحوں نے جموں وکشمیر کی سیر کی۔ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر تعمیر و ترقی کا ایک نیا باب رقم کر رہا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ آنے والے دنوں میں جموں کشمیر میں ریل اور روڈ رابطے کے کئی پروجیکٹوں کا مکمل کیا جائے گا۔ ایک اور بڑے پروجیکٹ کی تکیمل قریب ہےاور اب کشمیر ریل میں بھی شامل ہو رہا ہے۔مرکز میں ہماری حکومت آنے کے بعد سونل مرگ ٹنل پر سال 2015 میں کام شروع کیا گیا تھا اور میں خوش ہوں کہ ہماری ہی حکومت میں یہ پایہ تکمیل کو پہنچا۔کشمیر میں جاری سرد ترین موسم ‘چلہ کلان کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا: ‘یہ موسم سونہ مرگ جیسے سیاحتی مقامات کے لیے نئے مواقع لے کر آتا ہے کیونکہ اس موسم سے لطف اندوز ہونے کے لئے ملک بھر سے سیاح یہاں آتے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نے پیر کو سونہ مرگ میں زیڈ موڑ ٹنل ٹنل کا افتتاح کیا۔حکام کے مطابق 27 سو کروڑ روپیوں کی لاگت سے تیار 6.4 کلو میٹر طویل زیڈ موڑ ٹنل سے سری نگر سے سونہ مرگ تک سال بھر بلا تعطل رابطہ قائم رہے گا اور اس کے علاوہ مقامی تجارت اور سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔ یہ ٹنل سری نگر اور لیہہ کے درمیان سفر کے وقت میں کمی کا باعث بن جائے گی اور اس سے تھاجیواس گلیشئر تک بہتر رسائی اور سندھ دریا پر وائٹ واٹر رافٹنگ کی سہولت فراہم ہوگی۔ان کا کہنا ہے کہ یہ ٹنل اسٹراٹیجک لحاظ سے ایک اہم منصوبہ ہے جو سال بھر ہر موسم میں رابطہ فراہم کرے گا۔اس ٹنل میں مین ٹنل، متوازی ایمرجنسی سرنگ اور ہوا کی نکاسی کے لئے بھی سرنگ شامل ہے۔
No Comments: