خانوادہ رضویہ کے اکثر بزرگوں کے پیر اور مرشد اجازت ہیں سرکار نوری میاں:مفتی محمد سلیم مصباحی

گورکھپور/بریلی 03فروری(نمائندہ) مرکز اہلسنت خانقاہ قادریہ رضویہ درگاہ اعلیحضرت بریلی شریف میں تاجدار اہلسنت ،شہزادہ اعلیحضرت سیدی سرکار مفتی اعظم کے پیرو مرشد تاجدار مارہرہ سیدی سرکار ابو الحسین احمد نوری مارہروی رضی اللہ تعالی عنہ کا ایک روزہ عرس نوری بڑی ہی شان و شوکت سے منایا گیا، اس تقریب عرس کی سرپرستی سربراہ اعلی خانقاہ قادریہ رضویہ حضرت سبحانی میاں صاحب اور صدارت سجادہ نشین درگاہ اعلیحضرت، حضرت مفتی محمد احسن رضا قادری صاحب نے کی۔درگاہ کے صحافتی ترجمان ناصر قریشی نے بتایا کہ یادگار اعلیحضرت جامعہ رضویہ منظر اسلام کے اساتذہ و طلبہ،عوام اہلسنت اور تحریک تحفظ سنیت کے رضا کاروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔قرآن خوانی اور حلقہ ذکر کے بعد حاجی غلام سبحانی،عاصم نوری اور دیگر حضرات نے میلاد پاک کا پروگرام پیش کیا،تلاوت مولانا صالح رضا منظری نے کی۔اس موقع پر جامعہ رضویہ منظر اسلام کے استاذ اور ماہنامہ اعلیحضرت کے اعزازی مدیر مفتی محمد سلیم بریلوی مصباحی صاحب نے خانقاہ عالیہ قادریہ برکاتیہ مارہرہ مقدسہ اور اس سے وابستہ بزرگوں کی زریں تاریخ سے طلبہ کو روشناس کراتے ہوئے کہا کہ یہ خانقاہ برکاتیہ اعلیحضرت،برادران اعلیحضرت اور شہزاد گان اعلیحضرت کا پیرخانہ ہے۔تاجدار مارہرہ سیدی سرکار ابو الحسین احمد نوری رضی اللہ تعالی عنہ اعلیحضرت کے پیرو مرشد سیدی سرکار آل رسول مارہروی رضی اللہ عنہ کے پوتے ،جانشین اور ان کی گدی کے سجادہ نشین تھے۔یہ ایک بافیض صوفی و خانقاہی بزرگ اور قطب وقت تھے۔مجدد اعظم اعلیحضرت امام احمد رضا قادری کو انہوں نے ہی "چشم و چراغ خاندان برکات" کا تاریخ ساز خطاب تفویض فرمایا۔اعلیحضرت کو سرکار نور سے بہت محبت تھی اور ان کو اپنے اساتذہ میں شمار فرماتے تھے۔ اعلیحضرت نے خود اس بات کی تصریح فرمائی ہے کہ میرے پیرومرشد نے وصال سے پہلے مجھے اپنے پوتے ،ولی عہد اور سجادہ نشین کے سپرد فرمایا تھا تو میں نے حضرت نوری میاں صاحب سے بعض تعلیم طریقت۔علم تکسیر اور علم جفر وغیرہ علوم حاصل کئے۔اعلیحضرت امام احمد رضا قادری علیہ الرحمہ اپنے پیرومرشد کے وصال کے بعد زیادہ تر سرکار نور ہی سے اپنے عقیدت مندوں کو مرید کرایا کرتے تھے۔چنانچہ اعلیحضرت نے اپنے بھائی،اپنے دونوں شہزاد گان۔برادر زادگان اور وابستگان کو تاجدار ما رہرہ سرکار نوری میاں ہی سے مرید کرایا تھا،سرکار نور بھی اعلیحضرت اور خاندان اعلیحضرت پر خوب کرم فرماتے۔اعلیحضرت کے دونوں شہزاد گان سرکار حج? الاسلام اور تاجدار اہلسنت سرکار مفتی اعظم کو سرکار نور نے مرید کرنے کے ساتھ ان کو اپنی اجازت و خلافت سے بھی سرفراز فرمایا۔اعلیحضرت مارہرہ شریف میں تھے اور ادھر اعلیحضرت کے گھر میں سرکار مفتی اعظم کی ولادت ہوئی تو یہ سرکار نوری میاں ہی تھے کہ جنھوں نے نماز فجر کے وقت اپنے کشف و کرامت سے یہ جان کر اعلیحضرت کو خبر دی کہ آپ کے یھاں ایک ایسے بچے نے جنم لیا ہے جو مادر زاد ولی ہے۔میں نے اسے اپنا مرید کیا۔میرے پاس اس کی بھت سی امانتیں ہیں جو میں بریلی آکر ان کو دے دوں گا۔چھ ماہ بعد تشریف لاکر اپنی انگلی مفتی اعظم کے منھ میں ڈال کر مرید کیا اور اپنی موروثی و خاندانی اجازت و خلافت سے سرفراز فرمایا۔فاتحہ خوانی، شجرہ خوانی،صلآ ع سلام اور دعا پر محفل کا اختتام ہوا۔لنگر تقسیم کیا گیا۔