مودی حکومت اقلیتوں کی سب سے بڑی ہمدرد و خیر خواہ:غلام علی کھٹانہ

 امروہہ26فروری (سالار غازی )جموں کشمیر سے وابستہ بی جے پی کے رکن راجیہ سبھا غلام علی کھٹا نا نے مودی حکومت کو اقلیتوں کی سب سےبڑی خیر خواہ اور سچا ہمدرد قراردیتے ہوئےکہا کہ دیگرسیاسی پارٹیوں نے ہمیشہ اقلیتوں بالخصوص مسلم کمیونٹی کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا ہے۔ امت مسلمہ کو انکے حقوق نہیں دے بلکہ انہیں مستقل بیوقوف بنایا گیا ہےامروہہ محلہ دانشمندان میں ظفر الحسن زیدی کی رہائش گاہ پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ اب اقلیتی برادریاں بالخصوص مسلمان سمجھ گئے ہیں کہ انہیں بی جے پی کے علاوہ دیگر سیاسی پارٹیوں کی حمایت ایک فریب تھی حاصل ہےاب مسلم معاشرہ ایسی جماعتوں سے گمراہ ہونے والا نہیں ہے اور بی جے پی کو پر امید نگاہوں سے دیکھ رہا ہے۔ شہر آنے کے مقصد کے بارے میں جاننے پر انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی اقلیتوں بالخصوص مسلم اور پسماندہ برادریوں کے لیے کوشاں ہے وہ یہاں مودی حکومت کی سوچ اور کام کو مسلمانوں کے سامنے پیش کرنے آئے ہیں۔ ایک طرف مودی حکومت نے بجٹ میں مسلمانوں کا خیال رکھا ہے جب ان سے معلوم کیا کہ مرکزی سرکار نے اس مرتبہ بجٹ میں مرکزی اسکالر شپ ،مولانا آزاد فاونڈیشن کی اقلیتوں کو جاری امداد ،مدرسہ جدید کاری اسکیم کو کوئی بجٹ نہ دینے اوردیگر اقلیتی فایدے نہ دینے پر سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ مودی سرکار پورے ملک کے شہریوں کو مساوی نظر سےدیکھتی ہےان میں تفریق نہیں کرنا چاہتی انہوں نےاس سلسلے میں کوئی بھی اطمینان بخش جواب نہیں دیا بلکہ کہا کہ ہم اقلیتوں کو جوڑکر قومی تناظر میں کام کرنا چاہتے ہیں ممبر راجیہ سبھا سے جب یہ معلوم کیا کہ اگر کسی انسان کے چار بچے ہیں اور ایک بیمار اور کمزور ہے تو اس کی طرف زیادہ توجہ دی جاتی ہے لیکن بی جے پی اس بیمار بچے یعنی اقلیتوں کی طرف توجہ کیوں نہیں دے رہی اس پر بھی وہ جواب دینے سے ٹال گئے ہندو راشٹر کا شور مچانے والے لوگوں کے بارے میں انکا جواب تھا کہ ہر معاشرے میں کچھ لوگ الگ مزاج کے ہوتے ہیں کوئی بھی واضح جواب نہیں دیا انہوں نےسچّر کمیٹی کی سفارشات کو بھی کانگریس کی ناکامی قرار دیا اور کہا کہ ملک کے وزیراعظم نریندر مودی اپنی پارٹی کی ایگزیکٹو میٹنگ جو کچھ بھی مسلم معاشرے کے لیے کہا ہے وہ ایک مثال ہے۔ دنیا کی سب سے بڑی جماعت کے سربراہ اور ملک کےوزیراعظم کے الفاظ کو ہلکا نہ لیا جائے۔۔ پسماندہ افراد کی مردم شماری کے بارے میں جاننے پرانہوں نے کہا کہ جو لوگ اس کا مطالبہ کر رہے ہیں ان کی نیت میں خامی ہے۔مسٹر کھٹا نا نے آیوشمان یوجنا ، پردھان منتری آواس یوجنا، مفت اناج جیسی کئی اسکیموں کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ معاشرے کےسبھی طبقات کے لیےہیں سماج کے سبھی طبقے ان اسکیموں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں کانگریس پارٹی کے ساتھ ساتھ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کو گھیرتے ہوئے کہا کہ اقلیتی برادری کو بے یار و مدد گار چھوڑنے والی جماعتیں اب ہاتھ ملانے پرمجبور ہیں۔مسلم معاشرہ ان کی پالیسی کو سمجھ چکا ہے۔ انہوں نے اقلیتوں پر زور دیا کہ وہ خود کو الگ نہ سمجھیں اور ملک کے استحکام و مضبوطی کے لیے کام کریں اورسبھی اسکیموں کا بھرپور فائدہ اٹھائیں، پی ایم نریندر مودی کے ہاتھ مضبوط کریں۔اس موقعے پر مولانا آزاد ایجوکیشن فانڈیشن نئی دہلی کےسابق ممبراکرم ہاشمی، معظم خان، شہزاد پرویز ایڈوکیٹ، شہزاد نقوی، اسلم خان، نعیم رضا ، صادق رضا، نسیم، خرم حسن انجینئر، نکھل جین، توحید صدیقی، مکی نقوی،غفران نقوی، مرتضیٰ نقوی، علی محتشم رضا نقوی سمیت دیگراراکین موجود تھے ۔