نئی دہلی، 15 جنوری ،کانگریس صدر ملک ارجن کھڑگے، کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے بدھ کے روز پارٹی کے صدر دفتر کی نئی عمارت کا افتتاح کیا۔ کانگریس کے سرکردہ رہنماؤں نے دیے جلائے اور پرچم لہراکر پارٹی کے نئے ہیڈکوارٹر اندرا بھون کے رسمی افتتاح کا جشن منایا۔ اس کے ساتھ، طویل عرصے تک 24 اکبر روڈ پر رہنے کے بعد، کانگریس صدر دفتر اب 9 کوٹلہ روڈ پر واقع انتہائی جدید سہولیات سے آراستہ اندرا بھون میں منتقل ہو گیا ہے۔کانگریس کے نئے صدر دفتر کے باضابطہ افتتاح کے بعد یہاں سے پارٹی کی کارروائیاں شروع ہو گئی ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ مارچ کے آخر تک کانگریس پارٹی کا صدر دفتر یہاں سے مکمل طور پر کام کرنا شروع کر دے گا۔کانگریس نے نئی عمارت کی افتتاحی تقریب میں 400 سے زیادہ سرکردہ لیڈروں کو مدعو کیا تھا، جن میں پارٹی کے تمام ارکان پارلیمنٹ، ریاستی صدور، قانون ساز پارٹیوں کے قائدین اور کانگریس ورکنگ کمیٹی کے تمام ارکان شامل ہیں۔دریں اثناء، پارٹی نے اپنے نئے ہیڈکوارٹر اندرا بھون کے بارے میں ٹویٹ کیا، “کانگریس کا نیا دفتر جمہوریت، حب الوطنی، سکیولرازم، جامع ترقی اور سماجی انصاف کی بنیاد پر قائم کیا گیا ہے۔
کانگریس کی 140 سالہ شاندار تاریخ کو سمیٹی ہوئی یہاں کی دیواریں سچائی، عدم تشدد، قربانی، جدوجہد اور حب الوطنی کی داستان بیان کرتی ہیں۔ نئی توانائی، نئے عزم اور نئے اعتماد کے ساتھ، کانگریس ہندوستان کے روشن مستقبل کی تشکیل کرنے، لوگوں کی شمولیت کو یقینی بنانے اور انصاف کا پرچم لہرانے کے لیے تیار ہے۔کانگریس ہیڈکوارٹر کو ’اندرا بھون‘ نام دیا گیا ہے، اور خاص بات یہ ہے کہ اس ہیڈکوارٹر میں موجود لائبریری کو سابق وزیر اعظم آنجہانی ڈاکٹر منموہن سنگھ سے منسوب کیا گیا ہے۔اس موقع پر کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے اور پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے کانگریس کے نئے ہیڈکوارٹر کو سیکولرازم، جمہوریت اور سماجی انصاف کی بنیاد پر قائم پائیدار جامع ترقی کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ عمارت ہماری اقدار کی عکاسی کرتی ہے۔ مسٹر کھڑگے اور مسٹر گاندھی نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس تنظیم کے سربراہ موہن بھاگوت کے بیانات جمہوریت مخالف اور آئین کے مخالف ہیں۔
لیکن وہ یہ جانتے ہیں کہ اس ملک کی بنیاد ہم آہنگی، امن اور اتحاد پر ہے اور وہ اس نظریے کا علمبردار ہے جو مہاتما بدھ، گرو نانک اور بھگوان کرشن نے پیش کیا تھا۔مسٹر کھڑگے نے کہا ’’کانگریس پارٹی کا نیا ہیڈکوارٹر اندرا بھون جمہوریت، قوم پرستی، سیکولرازم، جامع ترقی اور سماجی انصاف کی بنیاد پر بنایا گیا ہے۔ کانگریس کی 140 سالہ شاندار تاریخ کی علامت، یہاں کی دیواریں سچائی، عدم تشدد، ایثارو قربانی، جدوجہد اور حب الوطنی کی عظیم داستان بیان کرتی ہیں۔‘‘مسٹر راہل گاندھی نے کہا ہم اپنے نئے ہیڈکوارٹر کا افتتاح ایک بہت اہم وقت پر کر رہے ہیں۔ یہ بہت علامتی ہے۔ یہ عمارت کوئی عام عمارت نہیں ہے۔
یہ ہمارے ملک کی مٹی سے نکلا ہے اور لاکھوں لوگوں کی محنت اور قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ کانگریس پارٹی ہمیشہ مخصوص اقدار کے لیے کھڑی رہی ہے اور ہم ان اقدار کو اس عمارت میں جھلکتے دیکھ سکتے ہیں۔ ہمارا آئین تحریک آزادی کی جدوجہد کا ثمر تھا۔ مسٹر گاندھی نے کہا ’’یہ عمارت ہمارے کارکنوں کے خون سے اور ہمارے ہر لیڈر کے خون سے بنی ہے۔ اس میں آپ سب شامل ہیں جو کانگریس پارٹی کے نظریات کا دفاع کر رہے ہیں۔ یہاں کانگریس کے نظریات کا دفاع کرتے ہوئے سب کو سنگین حملے کا سامنا ہے لیکن یہ لوگ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) اور آر ایس ایس کے سامنے ہتھیار نہیں ڈال رہے ہیں۔ کانگریس کے نظریہ پر یقین رکھنے والے لوگ ڈرنے والے نہیں ہیں۔ اسی طرح یہ عمارت ہمارے ملک کی مٹی سے ہمارے لیڈروں اور ہمارے کارکنوں کے خون سے نکلی ہے۔ اس عمارت کے پیچھے کا نظریہ بھی ہمارے ملک کے کونے کونے تک پہنچنا چاہیے۔ اس عمارت کے اندر موجود نظریات ہمارے ملک کے کونے کونے، تمل ناڈو، کشمیر، شمال مشرق، گجرات، انڈمان نکوبار اور لکشدیپ وغیرہ تک پہنچ گئے۔ اس عمارت سے نکلنے والے اس نظریے کو ہمارے ملک کے کونے کونے میں پھیلایا جانا چاہیے۔آر ایس ایس پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا “آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے کل کہا تھا کہ ہندوستان کو حقیقی آزادی 1947 میں نہیں ملی تھی۔
، بلکہ رام مندر کی تعمیر کے وقت ملی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ آئین ہماری آزادی کی علامت نہیں ہے۔ ہمارا نظریہ آر ایس ایس کے نظریے کی طرح کل نہیں آیا بلکہ ہزاروں سال پرانا ہے اور تب سے آر ایس ایس کے نظریے سے لڑ رہا ہے، ہماری اپنی علامتیں ہیں۔ ہمارے پاس شیو ہیں ، ہمارے پاس بدھ ہیں ، ہمارے پاس گرو نانک ہیں ، ہمارے پاس کبیر ہیں اور ہمارے پاس مہاتما گاندھی ہیں۔ یہ سب وہ علامتیں ہیں جنہوں نے ملک کو صحیح راستہ دکھایا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا گرو نانک، بدھا، بھگوان کرشن آر ایس ایس کے نظریے سے تعلق رکھتے تھے؟ ان میں سے ایک بھی نہیں کیونکہ ان میں سے ہر ایک نے برابری اور بھائی چارے کے لیے لڑا ئی لڑی ہے۔‘‘
کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا ہے کہ پارٹی کا نیا ہیڈکوارٹر ‘اندرا بھون’ کوئی عام عمارت نہیں ہے بلکہ کانگریس کی 140 سالہ شاندار تاریخ کی علامت ہے۔آج یہاں کانگریس کے نئے ہیڈکوارٹر کے افتتاح کے موقع پر بات کرتے ہوئے محترمہ واڈرا نے کہا “انڈین نیشنل کانگریس اپنی 140 سال کی شاندار تاریخ کے ساتھ آج ایک نئی عمارت میں داخل ہو رہی ہے۔ یہ اندرا بھون ہماری 140 سال کی شاندار تاریخ کو سمیٹے ہوئے ہے۔ اس کی دیواروں پر ہماری تحریک آزادی، سچائی، عدم تشدد، شہادت، ستیہ گرہ، خدمت، ہم آہنگی اور ہندوستانی قوم پرستی کی علامتیں کندہ ہیں۔ یہ ہندوستانیت کے نظریہ اور ہمارے آئین کی روح کو مضبوط بنا کر ملک کی ترقی کا مرکز بنے گا۔‘‘انہوں نے کہا ”یہ عمارت ہماری تحریک آزادی کے عظیم شہداء، آزادی پسندوں، ملک کی تعمیر کرنے والے عظیم شخصیات اور کانگریس کے کروڑوں کارکنوں کے جذبہ خدمت اور لگن کی بھی علامت ہے جنہوں نے اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔ اس تاریخی موقع پر کانگریس کے ہر لیڈر اور کارکن کو مبارکباد۔
No Comments: