دلوں کا بادشاہ
دل انسانی جسم کا بادشاہ ہے،دل کی دھڑکنیں ہمارے وجودوعدم کا پتہ دیتی ہیں اور اسی سے ہماری زندگی اور موت کی یقین دہانی ہوتی ہے،ہماری نیتیں اورارادے بھی یہیں سے بیدار ہوتے ہیں،اور پاکیزہ وغیر پاکیزہ جذبات بھی یہیں سے جنم لیتے ہیں ،اسی لئے دل کی سلامتی جسم وجان کی سلامتی مانی جاتی ہے اور ٹھیک اسی طرح ہمارے اعمال کا پورا دارو مداربھی اسی دل پر موقوف ہے اگر ہمارے ارادے اور ہماری نیتیں صحیح ہیں تو ہمارے اعمال بھی بارگاہ الھی میں قابل قبول ہوتے ہیں۔ عنعُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ، وَإِنَّمَا لِكُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَى، فَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى دُنْيَا يُصِيبُهَا، أَوْ إِلَى امْرَأَةٍ يَنْكِحُهَا، فَهِجْرَتُهُ إِلَى مَا هَاجَرَ إِلَيْهِ»
ترجمہ : حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، وہ فرما رہے تھے کہ میں نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ تمام اعمال کا دارومدار نیت پر ہے اور ہر عمل کا نتیجہ ہر انسان کو اس کی نیت کے مطابق ہی ملے گا۔ پس جس کی ہجرت ( ترک وطن ) دولت دنیا حاصل کرنے کے لیے ہو یا کسی عورت سے شادی کی غرض ہو۔ پس اس کی ہجرت ان ہی چیزوں کے لیے ہو گی جن کے حاصل کرنے کی نیت سے اس نے ہجرت کی ہے۔(صحیح بخاری /1)
اورچونکہ ہمارے ارادے اور جذبات میں پھیر بدل ہوتا رہتا ہے اور اسی کے مطابق ہمارا دل بھی بدلتا رھتا ہے کبھی نیکی کی طرف تو کبھی شیطانی وسوسے کی بنیاد پر برائی کی طرف، کبھی اچھے کاموں کی چاہت تو کبھی گناہ کی طرف میلان ،کبھی ایمان اور سچایی کی جانب تو کبھی باطل اور جھوٹ کی طرف اوریہ سب کچھ باری تعالی کی مشیئت اوراسکی قدرت کے تابع ہوتا ہےکیونکہ وہی ہمارے دلوں کا بادشاہ ہے، جس طرف چاہتاہے دلوں کو پھیر دیتا ہے،ہمارے دل اسکی دو انگلیوں کے درمیان ہیں وہ جیسے چاہتا ہے اس میں پھیر بدل کرتاہے اس لئے ہمیشہ نیکی اورایمان پر قائم رہنے اوراللہ کی اطاعت پر باقی رہنے کے لئے دعا کرنی چاہئے کہ اے ہمارے رب! تو دلوں کا پھیرنے والا اسکا بادشاہ ہے،ہمارے دلوں کو اپنی اطاعت اوربندگی پر پھیر دےاوراسی پر ثابت قدمی عطا فرمادے۔
عن عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ يَقُولُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ ﷺيَقُولُ: إِنَّ قُلُوبَ بَنِي آدَمَ كُلَّهَا بَيْنَ إِصْبَعَيْنِ مِنْ أَصَابِعِ الرَّحْمَنِ كَقَلْبٍ وَاحِدٍ يُصَرِّفُهُ حَيْثُ يَشَاءُ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: اللَّهُمَّ مُصَرِّفَ الْقُلُوبِ صَرِّفْ قُلُوبَنَا عَلَى طَاعَتِكَ۔(مسلم/6750)
ترجمہ :حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رض سے روایت ھے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا:"بنی آدم کے سارے دل ایک دل کی صورت میں اللہ تعالیٰ کی انگلیوں میں سے دو انگلیوں کے درمیان ہیں،وہ جس طرح چاہتا ھے اسے پھیرتاہے۔" اس کے بعد رسول اللہ ﷺ نے (دعا کرتے ہوئے) فرمایا: "اے اللہ! اے دلوں کو پھیرنے والے! ہمارے دلوں کو اپنی اطاعت پر پھیر دے.
اللہ سے دعا ہے کہ ہمارے دلوں کی اصلاح فرمادے اور اسے نیکی ،ایماناور اطاعت پر ثابت قدم کردے ۔آمینیا رب العالمین ۔