مدرسہ فیض العلوم میں ختم بخاری شریف و جلسہ دستار بندی کا انعقاد

رامپور25فروری ( ذیشان مراد علیگ ) رامپور کے معروف مدرسہ فیض العلوم تھانہ ٹین میں 20 واں ختم بخاری شریف و جلسہ دستار بندی کا انعقاد عمل میں آیا۔ مولانا محمد اسلم جاوید قاسمی مہتمم مدرسہ ہٰذا کی زیرِ صدارت منعقدہ جلسے کی نظامت کے فرائض مشترکہ طور پر مولانا حسن بدر قاسمی اور مولانا مفتی ضیاالحق نے بحسن و خوبی انجام دئے۔اس مبارک تقریب کا آغاز قاری محمد اعظم مدرسہ شاہی مرادآباد کی سحر انگیز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ بعدہ قاری محمد انس رامپوری و قاری محمد نادر رامپوری نے مشترکہ طور پر پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں نذرانہ عقیدت پیش فرمایا۔اس موقع پر امروہہ سے تشریف لائے مولانا صغیر احمد نے علماءرامپور خصوصاً مدرسہ مظاہر العلوم سہارنپور کے ناظم اعلیٰ مولانا اسعد اللہ کی زندگی اور علماءدیوبند کی قربانیوں کا تفصیل کے ساتھ تذکرہ کیا۔ مولانا محمد اسجد قاسمی ندوی شیخ الحدیث امدادیہ مرادآباد نے اپنے خطاب میں موجودہ دور میں عوام کو دین وشریعت کے ساتھ وابستہ رہنے اور اسلام کے تقاضوں کو پورا کرنے پرزور دیتے ہوئے صبر و استقامت کے ساتھ رہنے کی تلقین کی۔ سرزمین گجرات سے مہمان ذی وقار کی حیثیت سے تشریف لائے مولانا مفتی خلیل احمد کاوی نے اپنے منفرد انداز میں قرآن کریم کے حوالے سے فرمایا کہ اے ایمان والو اللہ سے توبہ کرو۔ سچی پکی توبہ کیونکہ جب تک انسان اپنے آپ کو سدھارنے کی کوشش نہیں کرےگا، تب تک اصلاحی نظام قائم نہیں ہو سکتا۔ اپنے اخلاق وکردار کو درست کرو، سچ بولنے کے عادی بنو، معاملات درست کرو، عبادت میں انہماک دکھاو¿، اتحاد کا ثبوت پیش کرو تو اللہ کی مدد آئے گی، پھر آپ لوگوں کو گبھرانے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کی نصرت کل بھی ہمارے ساتھ تھی اور آج بھی اللہ ہماری مدد کو تیار ہے۔ آخیر میں مادر علمی دارالعلوم دیوبند کے مایہ ناز خطیب مفتی محمد راشد اعظمی نائب مہتمم دارالعلوم دیوبند نے بخاری شریف کا آخری سبق طلباء کو پڑھایا۔ بعدہ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ امام بخاری نے اپنی کتاب کو انما الاعمال باالنیات کی حدیث سے شروع کیا جس کے راوی حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ ہیں اور آخری حدیث کے راوی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ہیں۔ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دوکلمے ایسے ہیں جو رحمان کو بہت محبوب ہیں، ادا کرنے میں زبان پر بہت آسان ہیں اور میزان عدل میں بہت وزنی ہیں۔ وہ دو کلمے یہ ہیں "سبحان اللہ وبحمدہ" ، " سبحان اللہ العظیم". ان دونوں کلموں کو وظیفہ کے طور پر روزانہ 100 مرتبہ پڑھنے کی عادت بنا لیں. اس کے بعد آپ نے اپنی سند حدیث کی دو واسطوں سے طلباءکو اجازت حدیث عطاء فرمائی. درس بخاری کے بعد شعبہ افتاء شعبہ عالمیت, شعبہ تجوید و قرات اور شعبہ حفظ سے فارغ ہونے والے بچاس سے زائد طلباءکے سروں پر اکابر علماءکے ہاتھوں دستار بندی کا عمل وجود میں آیا اور الوداعی ترانہ مدرسہ کے طلباءنہال نسیم اور محمد علی نے پیش کیا۔ مدرسہ کی سالانہ روداد مدرسہ کے استاد حدیث مفتی محمد ساجد قنوجی نے عوام کے سامنے رکھتے ہوئے مدرسہ کے موجودہ وقت میں مقروض ہونے اور عوام سے بڑھ چڑھ تعاون کرنے کی بات رکھی۔ مدرسہ کے مہتمم مولانا محمد اسلم جاوید قاسمی نے مہمانان خصوصی، علماء، ائمہ اور شہر کے باوقار علم دوست عوام کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے شہر رامپور اور علاقے کے لوگوں کے تعاون کو سراہتے ہوئے دعاو¿ں سے نوازا۔ مہمان خصوصی مفتی محمد راشد اعظمی کی رفت آمیز دعا پر جلسہ اختتام پزیر ہوا۔ اس موقع پر ضلع کی چارو تحصیلوں، علاقوں اور شہر کے لوگوں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت فرمائی۔