جامعہ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ کی کارکردگی نمایاں اور موثر ہے: مفتی ثناءالہدیٰ قاسمی
تکمیل حفظ قرآن کی تقریب میں علماءو دانشوران کی شرکت، ادارہ کی کارکردگی پر کیا مسرت کا اظہار
ارریہ 03مارچ( منصوراحمدحقانی) جامعہ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ کے سالانہ اختتامی اجلاس بموقع تکمیل حفظ قرآن کریم سے معروف عالم دین حضرت مولانا مفتی ثناءالہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڑیسہ وجھارکھنڈ کا خطاب مفتی محفوظ الرحمن عثمانی کی حیثیت ایک تناور درخت کی تھی ان کا انتقال ایک ناقابل تلافی نقصان ہے،اللہ کا شکر ہے کہ ادارہ ترقی کی طرف گامزن ہے ان کے بعد جامعہ کے ذمہ داران ،اساتذہ وکارکنان پوری دلجمعی اور مستعدی سے کام کررہے ہیں جس کے لئے وہ قابل مبارکباد ہیں ،طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تقریر اپنی بات دوسروں تک پہنچانے کا ایک موثر ذریعہ ہے لیکن یاد رہے کہ اس کے لئے کچھ اصول و ضوابط ہیں ،مضمون کا انتخاب ،سامعین کے مطابق گفتگو کرنا،موضوع پر بولنا ،اپنی بات کو مثبت انداز میں کہنا،تقریر کرتے ہوئے مقرر کے انداز گفتگو اس کی رعایت سے نہ صرف تقریر دلچسپ ہوتی ہے بلکہ موثر بھی ہوتی ہے آپ اپنے ہفتہ واری انجمن اصلاح اللسان میں ان چیزوں کا خیال ابھی سے رکھیں،سالانہ اختتامی اجلاس کے موقع پر جامعہ کے تیس طلبہ نے حفظ قرآن کریم کی تکمیل کی،قاری ظفر اقبال مدنی ،مفتی محمد انصار قاسمی مولانا حمید الدین مظاہری،شاہ جہاں شاد ،مظہر حسین اور مظفر حسین نے علماءکا استقبال شال پیش کرکے کیا،جامعہ کی طرف سے مفتی نبی حسن مظاہری ،مولانا محمد عامر قاسمی ،قاری محمد نعمان جامعی ،قاری ذاکر حسین اور مولانا صغیر احمد مفتاحی کو ان کے بہتر کارکردگی پر توصیفی سند سے نوازا ،جب کہ انجمن اصلاح اللسان کی طرف سے اس سال امین ملت ایوارڈ ملت ٹائمز کے چیف ایڈیٹر شمس تبریز قاسمی کو دیا گیا،مولانا شمس تبریز قاسمی چیف ایڈیٹر ملت ٹائمز نے کہا کہ آج بانی جامعہ مفتی محفوظ الرحمن عثمانی کے انتقال کے بعد پروگرام میں پہلی مرتبہ حاضر ہوں،آج ان کی یاد بہت آرہی ہے،جامعہ کے ذرہ ذرہ سے ان کی قربانی جھلک رہی ہے،ان کی فکر یہ تھی کہ یہ علاقہ جو تعلیمی اور معاشی اعتبار سے پسماندہ ہے،اس سے اس کو نکالیں اس کے لئے تعلیم عام ہو،تعلیم وہ پونجی ہے جو قوموں کو ترقی عطا کرتی ہے، شاہ نواز بدر قاسمی ڈایریکٹر وڑن انٹرنیشنل اسکول سہرسہ نے کہا کہ اہل علاقہ کی یہ ذمہ داری کے کہ اپنے علاقے کے ادارے کو ہر طرح سے مضبوط کریں،یہ نہ ملی اور سماجی ذمہ داری ہے بلکہ یہ دینی ذمہ داری ہے مدارس اسلامیہ اور مکاتب دینیہ کے تعمیر وترقی کی فکر کریں اور اسے پروان چڑھائیں،مولانا جمیل احمد مظاہری استاذ حدیث جامعہ رحمانی مونگیر نےعلم دین کے حصول پر گفتگو کرتے ہوئے کہا آج اس بات کی بڑی ضرورت ہے کہ نونہالوں کو علم دین سے آراستہ کریں ،مفتی محفوظ الرحمن عثمانی کی خدمات خود شہادت پیش کرتی ہے ،مولانا ایوب نظامی مہتمم جامعہ صوت القرآن داناپور نے حفاظ طلبہ کے سپرست کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ نسبت بڑی بلند اسے سنبھال کر رکھنا آپ کی ذمہ داری ہے،قرآن کریم کے جو حقوق اس پر عمل کرنا اور یہ قرآن ان کے سینے میں کیسے محفوظ رہے اس کی کوشش کرنا آپ کی پہلی ترجیح ہونی چاہیے ،طلبہ سے کہا کہ تعطیل رمضان میں پابندی سے قرآن کریم کی تلاوت کریں اور اس کی رپورٹ اپنے اساتذہ کو ضرور دیں۔موقع پر مولانا حبیب الرحمٰن مظاہری شیخ الحدیث دارالعلوم مرکز منی پور ،مفتی جاوید مظاہری ،مفتی عقیل انور مظاہری ،مولانا محمد عقیل قاسمی ،شاہ جہاں شاد ،مفتی نبی حسن مظاہری نے خطاب کیا ،قاری شمشیر عالم جامعی نے منظوم کلام پیش کیا ،موقع پر انجمن اصلاح اللسان کے کامیاب طلبہ ابو رافع ضیاء ،محمد ناظم،محمد ابراہیم نسیمی،افتخار،کہف ظہیر ،انس فیصل اورمحمد جنید وغیرہ نے تقریر کی انجمن اصلاح اللسان کی طرف سے تقابلی پروگرام پانچ الگ الگ فروعات میں منعقد ہوا تھا جن کے کامیاب اور پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو گرانقدر انعامات سے نوازا گیا سامعین اور اہل علم نے طلبہ کے پروگرام کو بہت سراہا سامعین کی ایک بڑی تعداد موجود تھی اہم شرکا میں ماسٹر عبداللہ ،سماجی کارکن ضیاءالدین ،رفیع احمد ،خلیق اللہ،مولانا قاسم ملی ،مفتی سجاد،عبدالواحد فیروز احمد،ہدی مکھیا وغیرہ کے نام ہیں،مولانا جمیل احمد مظاہری کی دعا پر اجلاس کا اختتام ہوا۔