ہریانہ کے ریاستی انچارج اور راجیہ سبھا کے رکن ڈاکٹر سشیل گپتا ہڑتال پر بیٹھے کھلاڑیوں کے درمیان پہنچے

نئی دہلیچندی گڑھ، 24: اپریل(سیاسی تقدیر بیورو)عام آدمی پارٹی نے ایک بار پھر انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھے کشتی کے کھلاڑیوں کی حمایت کی ہے۔ ہریانہ کے انچارج اور راجیہ سبھا ایم پی ڈاکٹر۔سشیل گپتا پیر کو ریسلنگ کھلاڑیوں کے درمیان جنتر منتر پہنچے۔ ملک اور ریاست کے کشتی کھلاڑیوں کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس کو فیڈریشن کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف فوری اثر سے ایف آئی آر درج کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کھلاڑیوں کی بدقسمتی ہے۔ ایف آئی آر درج کرانے اور انصاف کا مطالبہ کرنے کے لیے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک اور ریاست کے معروف کھلاڑیوں نے فیڈریشن کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی استحصال کے سنگین الزامات لگائے تھے۔ اس سلسلے میں تین ماہ قبل جنتر منتر پر ریسلنگ کے کھلاڑی بیٹھے تھے۔ پھر وزارت کھیل نے دباو میں آکر انکوائری کمیٹی تشکیل دی اور فیڈریشن کے صدر کو عہدے سے ہٹا دیا تھا. اب تین ماہ گزرنے کے باوجود انکوائری کمیٹی کی کوئی رپورٹ منظر عام پر نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ تمام کھلاڑی فیڈریشن کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جنتر منتر پر کھلاڑیوں کا دوبارہ احتجاج اس بات کا ثبوت ہے کہ بی جے پی بااثر لوگوں کے خلاف ہے۔سنگین الزامات لگائے جانے کے باوجود حکومت کوئی کارروائی نہیں کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ریسلنگ کے کھلاڑی ملک کے لیے میڈلز لانے کا کام کرتے ہیں، وہ دنیا میں ملک کا نام روشن کرتے ہیں۔ ان کا جنتر منتر پر بیٹھ کر انصاف کا مطالبہ کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ بی جے پی حکومت خواتین کے ساتھ ساتھ انصاف مخالف بھی ہے۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ جنسی ہراسانی جیسے سنگین الزامات میں بیانات کی بنیاد پرصرف ایف آئی آر بنتی ہے۔ لیکن فیڈریشن کے سابق صدر برج بھوشن سنگھ کے خلاف ابھی تک ایف آئی آر درج نہیں کی جا رہی ہے۔ دہلی پولیس بھی مودی حکومت کے دباو میں ہے۔ڈاکٹر سشیل گپتا نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کھلاڑیوں کے ساتھ ہے۔ انصاف کے حصول کے لیے کھلاڑیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کا مطالبہ ہے کہ حکومت ریسلنگ کے تمام کھلاڑیوں کے مطالبے پر فوری کارروائی کرے اور ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کریں۔انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں بھی وزیر سندیپ سنگھ جنسی ہراسانی کے الزامات کے باوجود عہدے پر بنے بیٹھے ہیں۔ چنڈی گڑھ پولیس نے ابھی تک ایس آئی ٹی کی رپورٹ کو عام نہیں کیا ہے۔ متاثرہ جونیئر کوچ نے بھی انصاف کی اپیل کی ہے۔ وزیر اعلیٰ کھٹر نے بھی کھل کر کہا ہے کہ وہ وزیر سندیپ سنگھ کو عہدے سے نہیں ہٹائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بیٹی بچاو اور بیٹی پڑھاو کا نعرہ دینے والے وزیر اعظم مودی اور وزیر اعلیٰ کھٹر خواتین کے خلاف جرائم کرنے والوں کو شہ دینے کا کام کر رہے ہیں۔