آپ کی حکومت بننے سے پہلے ہی اپنے عہدیداروں کو ایم سی ڈی بجٹ پاس کروانے پر مجبور کیا

آپ کی حکومت بننے سے پہلے ہی اپنے عہدیداروں کو ایم سی ڈی بجٹ پاس کروانے پر مجبور کیا

 کی مرکزی حکومت کی سازش تھی کہ ایم سی ڈی میں ہنگامہ کر کے اروند کیجریوال کو حکومت نہ بنانے دی جائے اور ایم سی ڈی بجٹ کو خفیہ طور اس کا بجٹ پاس کیا جائے:سوربھ بھاردواج

نئی دہلی، 3 فروری(سےاسی تقدےر بےورو)عام آدمی پارٹی کے چیف ترجمان اور سینئر لیڈر سوربھ بھردواج نے کہا کہ بی جے پی نے دہلی کے لوگوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ عام آدمی پارٹی کی حکومت بننے سے پہلے ہی ایم سی ڈی بجٹ کو اس کے عہدیداروں نے پاس کیا تھا۔ یہ بی جے پی کی مرکزی حکومت کی سازش تھی کہ اروندکیجریوال کی حکومت بننے نہ دیں اور خفیہ طور پر ایم سی ڈی بجٹ پاس کریں۔ ایم سی ڈی میں منتخب حکومت کا کام بجٹ تیار کرکے اپنے وعدوں کو پورا کرنا ہے۔ لیکن وزیر اعلی اروند کیجریوال اپنی گارنٹی پوری نہیں کر سکے، اس لیے بی جے پی نے دھوکہ دہی سے بجٹ پاس کروا لیا۔ اگر افسران بی جے پی کی مرکزی حکومت کے کہنے پر بجٹ تیار کرتے ہیں۔آدمی پارٹی اپنے وعدے کیسے پورے کرے گی؟یہ بہت بڑا فریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر گورنر اپنی ریاستی حکومت کو اسی طرح پریشان کر رہا ہے جس طرح بی جے پی نے دہلی میں پہلے سی بی آئی اور ایل جی کا استعمال کیا تھا۔ پہلے کانگریس کہتی تھی کہ دہلی مکمل ریاست نہیں ہے، اس کی وجہ سے یہ ہو رہا ہے۔ اسے بتانا چاہیے کہ اب غیر بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں کیا ہو رہا ہے۔؟ بی جے پی نے سی بی آئی-گورنر جیسے اداروں کا وقار چھین لیا ہے۔ ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ حکومت بنانے کے لیے سپریم کورٹ جانا پڑا۔ یہ جمہوریت کی حالت ہے۔عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور چیف ترجمان سوربھ بھردواج نے جمعہ کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی والوں کو جس کا خوف تھا وہی ہوا۔ دہلی کے لوگ برسوں سے اقتدار کی تبدیلی کا انتظار کر رہے تھے۔ بڑی مشکل سے بہت سے بہانے اور تاخیر سےاس کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی حکومت نے ایم سی ڈی انتخابات کروائے۔ کیونکہ انہیں مجبوری میں الیکشن کرانا پڑا۔ بی جے پی نے انتخابات کو روکنے کے لیے کئی ہتھکنڈے اپنائے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلہ آیا کہ بلدیاتی انتخابات کو کسی بھی بہانے کہیں بھی ملتوی نہیں کیا جا سکتا۔ آخر کار مرکز کو دہلی میں انتخابات کروانے پڑے۔ انتخابات کیوں کرائے جاتے ہیں، تاکہ لوگ اپنی منتخب حکومت بنا سکیں۔ وہ حکومت جسے لوگ بنانا چاہتے ہیں اور جس پر ان کا اعتماد ہے۔ دہلی کے عوام نے واضح طور پر عام آدمی پارٹی کو اکثریت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب حکومت اکثریت میں آتی ہے تو کیا کرتی ہے؟ یہ پولیٹیکل سائنس کا بہت آسان سوال ہے۔ اگر حکومت بنتی ہے تو وہ حکومت کیا کرے گی؟حکومت اپنے منشور میں جو وعدہ کیا ہے وہ پورا کرے گی۔ عام آدمی پارٹی جیسی سیاسی پارٹی اپنے منشور میں وعدے کرتی ہے۔ یہ صرف وعدہ نہیں ہے بلکہ اسے کجریوال کی ضمانت کہا جاتا ہے۔ یہ اروند کیجریوال کی ضمانت ہے۔ یہ منشور کا جھوٹا وعدہ نہیں ہے۔ بجٹ وہ ہے جس کے اندر منشور میں ضمانت دی گئی ہو۔اور اس کو عمل میں لایا جاتا ہے. آپ نے کس کام کے لیے کتنا بجٹ مختص کیا اور آپ نے اپنے منشور میں اس کام کا وعدہ کیا تھا۔ یہ عام آدمی پارٹی کا ٹریک ریکارڈ رہا ہے۔ سوربھ بھردواج نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی حکومت کے افسران نےدھوکہ دہی، بے ایمانی سے دہلی کے عوام کو دھوکہ دے کر دہلی ایم سی ڈی کا بجٹ پاس کیا۔ آخر آپ بجٹ پاس کرنے والے کون ہوتے ہیں؟اگر بابو اس قدر مزے لینے لگے ہیں کہ بجٹ بھی تیار کرائیں گے اور پاس بھی کریں گے تو خود الیکشن لڑیں۔ یہ دھوکہ دہی بھارتیہ جنتا پارٹی نے افسران کے ذریعے کی ہے۔ یہ دہلی کے لوگوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے۔ آپ منتخب حکومت کو نہیں بننے دے رہے اور آپ بے ایمانی کرکے چھپ کر بجٹ پاس کر رہے ہیں۔اب عام آدمی پارٹی کی حکومت کو اس بجٹ پر کام کرنا ہوگا۔ آپ بجٹ بنائیں گے اور ہم منشور مکمل کریں گے۔ یہ بہت بڑا فریب ہے۔ یہ تجربہ دہلی میں کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی پہلے دہلی میں سی بی آئی اور ایل جی کا استعمال کرتی تھی، اسی طرح اب ہر گورنر اپنی ریاستی حکومت کو پریشان کر رہا ہے۔ کانگریس لیڈر اجے ماکن کہتے تھے کہ دہلی مکمل ریاست نہیں ہے، اسی لیے ایسا ہو رہا ہے۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال لڑ رہے ہیں، ورنہ پی ایم مودی بہت پیار سے کام کرنا چاہتے ہیں۔ اجے ماکن بتا¶ پڈوچیری میں اب کیا ہو رہا ہے؟ راہل گاندھی جی بتائیں ان کے گورنر ترنمول کانگریس کے ساتھ کیا کر رہے تھے؟ تمل ناڈو میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے گورنر اب وزیر اعلیٰ کے ساتھ کیوں لڑ رہے ہیں؟ایم ایل اے گورنر تلنگانہ کی تقریر میں واک آ¶ٹ کر رہے ہیں کہ ہم ایسے شخص کی تقریر نہیں سننا چاہتے۔ یہ جمہوریت کے ٹھوس ادارے تھے، جو اس ملک میں پچھلے 75 سالوں میں بنائے گئے ہیں۔جس کی وجہ سے یہ ملک پاکستان نہیں ہے۔ سپریم کورٹ ہو۔ چاہے وہ منتخب حکومت کا ادارہ ہو یا تحقیقاتی ادارہ اور گورنر کا ادارہ ہو۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے مرکزی وزراءکو آج گورنر کے دستور کی خلاف ورزی کرتے ہوئے واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم سی ڈی میں حکومت بنانے کی اجازت نہ دینا بی جے پی کی سازش ہے۔ جب بھی میونسپل کارپوریشن کے اندر حکومت سازی کی بات ہوتی ہے تو وہاں ہنگامہ شروع کر دیتے ہیں۔ پولیس کو بلا کر منتخب کونسلروں کو ڈرا دھمکا کر اپنا بجٹ چوری چھپے پاس کردیتے ہیں۔ یہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور مرکزی حکومت کی مکمل سازش ہے۔کوئی اور حکومت منتخب ہوئی ہو اور مرکزی حکومت اس کا بجٹ پاس کردے۔