جذبات واحساسات کی ترجمانی کامو¿ثرذرےعہ زبان ہی ہے

جذبات واحساسات کی ترجمانی کامو¿ثرذرےعہ زبان ہی ہے

بنارس ہندو یونیورسٹی کے اےم اےم وی میں’اردو بیت بازی‘کے موقع پرڈاکٹرمشرف علی کااظہارخےال

وارانسی یکم فروری(پریس ریلیز)سلےقے سے ہواﺅں مےں جوخوشبوگھول سکتے ہےں، ابھی کچھ لوگ اےسے ہےں جواردوبول سکتے ہےں....کچھ اےسے ہی شعروسخن کے ذرےعہ آج بنارس ہندو یونیورسٹی کے مہیلا مہا ودیالیہ میں 'منتھن' کے بینر تلے منعقد 'اردو بیت بازی' مےں طالبات نے سامعےن کو اردوزبان کی شےرےنی کواحساس کراےا۔ ’اردوبےت بازی‘ مےں 5-5 طالبات پر مشتمل تین ٹیموں نے حصہ لیا؛جن کے نام میر، غالب اور فراق رکھے گئے تھے۔ یہ پروگرام مہیلا مہا ودیالیہ کے اردو سیکشن کے زےر اہتمام منعقد کیا گیا۔ جج کی ذمہ داری پروفیسر رفعت جمال اور ڈاکٹر مشرف علی نے ادا کی۔ تین گروپوں مےں سب سے بہترےن کارکردگی کامظاہرہ مےر گروپ کی طالبات نے کےا۔ چنانچہ جج کے متفقہ فےصلے سے گروپ پہلاانعام مےر گروپ کودےاگےا، جب کہ اس مقابلے کا دوسرا انعام گروپ غالب اور تیسرا انعام فراق گروپ کو دیا گیا۔ تینوں گروپوں میں مجموعی طور پر 15 طالبات نے بہترین اشعار پڑھ کر محفل میں موجود ہراےک کا دل جیت لیا۔’اردوبےت بازی‘ کاآغاز ’اردوہے جس کانام ہمےں جانتے ہےںداغ، ہندوستاں مےں دھوم ہماری زباں کی ہے‘ سے کےاگےا۔ 15 طالبات میں مجموعی طور پر بہترین کارکردگی کا پہلا انعام اردوکی طالبہ انکو کوملا، جب کہ ریتیکا سنگھ کو دوسرا اور سوناکشی یادو اور سواتی مشرا کو مشترکہ طور پر تیسرا انعام ملا۔ اس موقع پر پروفیسر رفعت جمال اور ڈاکٹر مشرف علی نے اپنے خیالات کا اظہاربھی کیا ۔ پروفےسر رفعت جمال نے کہاکہ آج سے تقرےباً بےس برس قبل اس ’بےت بازی‘ کاآغاز کےاگےاتھا؛جس کاسلسلہ آج تک جاری ہے۔ انھوںنے تمام طالبات کی تعرےف کرتے ہوئے کہاکہ تےنوں گروپوں مےں جس طرح کامقابلہ دےکھنے کوملا؛وہ بہت ہی قابل تعرےف ہے۔اس موقع پر ڈاکٹرمشرف علی نے کہاکہ ہماری زندگی کوبہتراورترقی ےافتہ بنانے مےں زبانوں کاکلےدی کردارہوتاہے۔انھوںنے بےت بازی کی اہمےت بھی پرروشنی ڈالی اورطالبات کومفےدمشوروں سے نوازہ۔انھوںنے زوردے کرکہاکہ جذبات واحساسات کی ترجمانی کامو¿ثرذرےعہ زبان ہی ہے۔ اردو سیکشن کے انچارج ڈاکٹر افضل مصباحی نے نظامت کے فرائض اداکئے جب کہ شکریہ کی رسم رےسرچ اسکالرمحمد اعظم نے اداکی۔طالبات کوبےت بازی کی تےاری کرانے مےں محمداعظم، کمال الدےن، عائشہ پروےن، نسرےن جہاں اور خوش نازنے اہم کرداراداکےا۔ اس موقع پراےم اےم وی کاہےرےٹج ہال سامعےن سے پوری طرح بھراہواتھا۔ اس موقع پرمختلف شعبوں کے اساتذہ موجودرہے، جن مےں پروفےسر ریتا سنگھ، پروفیسر میتالی، پروفیسر لیلینا بھٹ، پروفیسر کلپنا گپتا، پروفیسر ریچا کمار، ڈاکٹر اروشی گہلوت، ڈاکٹر ناز بیگم اور ڈاکٹر ندھی وغےرہ خاص طورپرقابل ذکرہےں۔ ان کے علاوہ بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبہ¿ اردو کے ریسرچ اسکالرزاور دیگر شعبہ جات کے طلبہ وطالبات نے کثےرتعدادمےں شرےک ہوکرطالبات کی حوصلہ افزائی کی۔