وزیر تعلیم آتشی نے ای ڈبلیو ایس کے تحت الاٹ کردہ پرائیویٹ اسکولوں میں داخلہ کے عمل کو آسان بنانے کا حکم دیا

وزیر تعلیم آتشی نے ای ڈبلیو ایس کے تحت الاٹ کردہ پرائیویٹ اسکولوں میں داخلہ کے عمل کو آسان بنانے کا حکم دیا

 ای ڈبلیو ایس بچوں کو داخلہ دینے میں کسی قسم کی غفلت برتتے ہیں تو اسے برداشت نہیں کیا جائے گا اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی: وزیر تعلیم آتشی 

نئی دہلی، 21 مارچ(سیاسی تقدیر بیورو)کیجریوال حکومت نے دہلی میں داخلہ کلاسوں میں EWS میں داخلے میں والدین کو درپیش ممکنہ پریشانیوں کو دور کرنے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔اس سال حکومت نے داخلہ کے پورے عمل کی کڑی نگرانی کرنے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ والدین کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔اس سلسلے میں وزیر تعلیم آتشی نے محکمہ تعلیم کے افسران کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی۔ افسران کو ہدایت کی کہ اس سیشن کے لیے EWS کے داخلے خوش اسلوبی سے کیے جائیں اور پرائیویٹ اسکول من مانی سے کام نہ لیں۔واضح کریں کہ اس تعلیمی سیشن 2023-24 کے لیے محکمہ تعلیم اور ایم سی ڈی کے ذریعہ تسلیم شدہ 2001 پرائیویٹ اسکولوں میں نرسری، کے جی اور فرسٹ کلاس کے لیے ای ڈبلیو ایس کوٹہ کے لیے درخواستیں طلب کی گئی تھیں۔ جس میں 37,187 نشستوں کے لیے 2,09,753 درخواستیں موصول ہوئیں۔ محکمہ تعلیم کی طرف سےان نشستوں کے لیے امیدواروں کا انتخاب کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے ذریعے کیا گیا ہے۔قرعہ اندازی کے بعد، منتخب امیدواروں کو ان کی پسند کا اسکول الاٹ کیا جاتا ہے۔ والدین ان سکولوں میں جا کر دستاویزات کی تصدیق کرواتے ہیں جس کے بعد بچوں کو اسکول میں داخل کرایا جاتا ہے۔ کئی بار یہ دیکھا گیا ہے کہ بعض اسکولوں میں قرعہ اندازی میں والدین کے نام آنے کے بعد وہ اپنے بچوں کے داخلے کے لیے درخواست دیتے ہیں۔جب وہ اسکول جاتے ہیں تو انہیں ہراساں کیا جاتا ہے اور کئی مواقع پر داخلہ دینے سے انکار کیا جاتا ہے۔اس تعلیمی سیشن میں ایسی صورتحال سے نمٹنے کے لئے وزیر تعلیم نے عہدیداروں کو چار نکاتی ایکشن پلان تیار کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ داخلہ کے پورے عمل میں والدین کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔داخلہ کے عمل کو آسان بنانے کے لیے محکمہ تعلیم کا 4 نکاتی ایکشن پلان کیا ہے؟پرائیویٹ اسکولوں میں EWS کوٹے کے ہموار داخلوں کے لیے، محکمہ تعلیم DCPCR کے ساتھ ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دے گا جو داخلے کے پورے عمل کی نگرانی کرے گی۔ ہر ضلع میں ایک نوڈل افسر مقرر کیا جائے گا جو داخلے کے دوران اپنے ضلع کے اسکولوں پر نظر رکھے گا۔ والدین کسی بھی مسئلے کو حل کرنے کے لیے نوڈل افسر سے رابطہ کر سکیں گے۔ یہ نوڈل افسران ہفتہ وار اپنے ضلع میں داخلوں کے حوالے سے ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے ذریعے وزیر تعلیم کو رپورٹ کریں گے۔ وزیر تعلیم خود اس سارے عمل کی نگرانی کریں گے۔محکمہ تعلیم کی جانب سے والدین کو داخلہ سے متعلق اپ ڈیٹ اور معلومات دینے کے لیے باقاعدہ ایس ایم ایس بھیجا جائے گا۔داخلوں کے عمل پر نظر رکھی جائے گی اور داخلے نہ دینے کی صورت میں اسکولوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔اس کے ساتھ ہی وزیر تعلیم نے کہا کہ تمام نوڈل افسران کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ وہ خود ان اسکولوں میں جائیں جہاں سے EWS داخلوں سے متعلق شکایات موصول ہو رہی ہیں اور شکایات کا ازالہ کریں۔ اس کے علاوہ اگر کوئی سکول سیٹوں کی الاٹمنٹ کے بعد بھی داخلہ دینے سے انکار کرتا ہے تو اس کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے۔ وزیر تعلیم آتشی نے کہا کہ دہلی حکومت نے EWS داخلوں کے لیے شفاف انتخاب کا عمل اپنایا ہے۔ اگر اسکول اس عمل کے ذریعے منتخب بچوں کو داخلہ دینے میں کسی قسم کی غفلت برتتے ہیں تو اسے برداشت نہیں کیا جائے گا اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس سال بھی محکمہ تعلیم نے ای ڈبلیو ایس کے داخلوں میں خلل ڈالنے والے اسکولوں کے خلاف کریک ڈا¶ن کی مکمل تیاریاں کر رکھی ہیں۔ آج کی میٹنگ میں محکمہ نے اس حوالے سے اپنا بلیو پرنٹ وزیر تعلیم کے ساتھ بھی شیئر کیا۔ جس میں محکمہ تعلیم نے ان اسکولوں کی نشاندہی کی ہے جہاں سے پچھلے سال داخلے کے دوران والدین کی جانب سے شکایات موصول ہوئیں۔ محکمہ تعلیم ان سکولوں پر خصوصی نظر رکھے ہوئے ہے۔