مدرسہ باب العلوم میں سہ روزہ ورکشاپ کا انعقاد

تربیتی نظام کا بہتر سے بہتر ہونا نہایت ضروری ہے: مولانا دائود امینی
نئی دہلی :3نومبر (محمدتسلیم / سیاسی تقدیربیورو) دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند صوبہ دہلی کے تحت سہ روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں تقریباتین درجن مدارس کے افراد نے شرکت اور تربیت حاصل کی۔اس ورکشاپ کا آغاز دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند صوبہ دہلی کے صدر مولانا محمد دائود امینی کی صدارت عمل میں آیا۔پہلے دن نظامت کے فرائض قاری عبدالسمیع جنرل سکریٹری دینی تعلیمی بورڈ صوبہ دہلی نے انجام دئیے ۔تربیتی ورک شاپ کا باضابطہ تلاوت قرآن کریم و نعت پاک سے آغاز کیا گیا ۔مولانا محمد داؤد امینی صدر رابطہ مدارس دارالعلوم دیوبند صوبہ دہلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تربیتی نظام کا بہتر سے بہتر ہونا نہایت ضروری ہے ۔جو معلمین یہاں تشریف لائے ہیں آپ سے عرض ہے کہ وقت کو قیمتی بناکر پیش کردہ اصول و ضوابط و نظام تعلیم کو عمدہ بنائیں۔بطورِ مہمان شریک ہوئے پروفیسر اصغر مصباحی جنرل سکریٹری جمعیۃعلماہند صوبہ جھارکھنڈ نے سہ روزہ تربیتی کیمپ کو کافی اہم قرار دیا ،سبھی سے لگن و توجہ کے ساتھ حصول علم و طریقے کار کی تاکید فرمائی۔مولانا جاوید صدیقی قاسمی نائب صدر دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماہند صوبہ دہلی نے کہا کہ ہم طالب علم بن کر رہیں علوم کی تحصیل سے زندگی بہتر و مضبوط تر بن جاتی ہے ۔مفتی نثار الحسینی نائب صدر دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃعلماہند صوبہ دہلی نے اپنے خطاب میں تربیتی مجلس ورک شاپ کے اہتمام کو خوب سراہا ۔قابل ذکر ہے کہ اس موقع شرکامعلمین کو تربیت دینے کے فرائض مولانا خالد گیاوی ناظمی دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند، مولانا شعیب قاسمی مرکزی نگراں دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء اترپردیش اور مفتی فضیل قاسمی کنوینر ورکشاپ ومرکزی نگراں دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند صوبہ دہلی نے انجام دیئے۔مکاتب کا جائزہ اور نئے منظم مکاتب پر غوروخوض کا ایجنڈا پیش کیا۔مولانا محمد خالد قاسمی ناظم دینی تعلیمی بورڈ شرکاء کی تشویشات کا ازالہ کیا۔ مفتی فضیل مرکزی معاون نے دینی تعلیمی بورڈ کو کس طرح منظم کیا جائے اس پر روشنی ڈالی۔ صوبائی معاون مولانا محمد ارشاد نے گزشتہ اٹھارہ دنوں کے دوران کئے گئے کاموں کی کارگزاری پیش کی۔ صدر دینی تعلیمی بورڈ مولانا محمد دائود امینی نے اپنے صدارتی خطبہ میں کہا کہ نسل نو کی دین وایمان کی بقاء کے لئے منظم مکاتب کا قیام بہت ضروری ہے جس کیلئے مسلمانوں کو چاہئے کہ منظم مکاتب کا قیام عمل میں لائیں مسلمانوں کی شناخت کی بقااور مذہب اسلام کی ترویج و ترقی نسل نو کے تعلیم سے آراستہ وپیراستہ کرنے پر ہی منحصر ہے۔اور نئی نسل کو تعلیم سے ارستہ کرنے کے لئے تربیت کے ساتھ بچوں کا ذہن بنانا اور ان کو تعلیم میں دلچسپی دلانا بہت ضروری ہے۔خاص طورپر آپ کو بتادیں کہ اختتام نشست کے موقع پر مہمانِ خصوصی کے طورپر جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم قاسمی شامل ہوئے انھوں نے اس موقع پر شرکاء کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اس پرفتن دور میں مسلم معاشرہ کو اندھیروں سے باہر نکالنے میں مکاتب ومدارس نے نمایاں کردار ادا کیا ہے۔خاص طورپرجو سطح پر جو مکاتب کام کررہے ہیں ان کامنظم طریقے سے دینی تعلیم فراہم کرانا مسلم معاشرہ کے مستقبل کو چارچاند لگائے گا۔مولانا حکیم الدین نے کہا کہ کسی بھی قوم کا مستقبل اس کی نئی نسل پر منحصر رہتا ہے۔انھوں نے کہا کہ آج جس طرح سے مسلمانوں میں ارتداد پنپ رہاہے اس کی ایک خاص وجہ یہ بھی ہے کہ نونہالانِ مسلم مذہبی تعلیم سے دور ہیں۔قابل ذکر ہے کہ اس سہ روزہ ورکشاپ تربیت پانے والے معلمین کو اسناد سے نوازا گیا۔اور انے کے تاثرات وعزائم بھی لئے گئے جس میں سبھی شاملین نے اس ورکشاپ سے حاصل ہونے والی افادیت کا اظہار کیا۔توصیفی اسناد حاصل کرنے والوں میںمحمد مظفر جلال آبادمدرسہ عربیہ زینت القرآن، میروہارجی بلاک، حافظ عبداللہ دمدرسہ عربیہ زینت القرآن، میروہارجی بلاک،قاری محمد زبیر قاسمی وقاری عبد العزیز اسعدی مدرسہ دارالعلوم اسعدی جھارکھنڈی، بہار کالونی، شاہدرہ، دہلی،حافظ احسان علی وحافظ بدیع الزماںجمع ایجوکیشن اکیڈمی، راجیورتن آواس بوانا، سیکٹر3-،دہلی،مولانا محمد حماد قاسمی ضلع تنوج، قصبہ گرسہائے گنج ،یوپی،حافظ محمد ساجدملک مدرسہ جامعۃ القیوم ، نگروٹی، مسوری، غازی آباد،مصطفی حسین مدرسہ دارالقیوم، بہاری کالونی ، غازی آباد،احمد فوادمدرسہ جامعہ اسلامیہ معارف العلوم، رانی گارڈن، شاستری نگری، دہلی،محمد شاکرمدینہ مسجد، شیووہار،مفتی محمد طاہر قاسمیمدرسہ مدینہ اصحاب الصفہ ،شیووہار، دہلی کے نام شامل ہیں۔اس سہ روزہ ورکشاپ میں شامل ہونے والوں میں مولانا غیور احمد قاسمی مرکزی جمعیۃ علماء ہند،مفتی نثار نائب صدر دینی تعلیمی بورڈ،مولانا عبدالسبحان صدر ضلع چاندنی چوک جمعیۃ علماء ہند صوبہ دہلی، مولاناضیاء اللہ انچارج جمعیۃ بک ڈیپو ، ،مولانا اخلاق قسمی امام خطیب مدینہ مسجد مصطفی آباد،مولانا شکیل احمد قاسمی، مفتی طاہر قاسمی ، مولانا محمد اویس ،قاری محمد اسعد،قاری محمد ارشاد،مفتی محمد آصف،وغیرہ کے نام شامل ہیں۔ آخر میں دعاء پر اس سہ روزہ ورکشاپ کا اختتام ہوا۔