”جامعہ تجوید القرآن“ میر نگر ارریہ میں تکمیل حفظ قرآن تقریب
ارریہ04مارچ ( منصوراحمدحقانی ) ارریہ ضلع ہیڈکوارٹر میں واقع معروف ومشہور دینی تعلیمی وتربیتی ادارہ "جامعہ تجوید القرآن" میرنگر ارریہ کے کیمپس میں تکمیل حفظ قرآن کریم کے مبارک موقع پر مولانا انوار عالم شیخ الحدیث دارالعلوم بہادر گنج کی صدارت اور مفتی محمد علیم الدین قاسمی شیخ الحدیث دارالعلوم رحمانی زیرو مائل ارریہ کی سرپرستی میں بڑے تزک و احتشام کے ساتھ منعقد ہوئی، جس کا بابرکت آغاز مدرسہ ھذا کے شعبہ حفظ کے استاذ قاری عادل کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا جبکہ قاری خطیب حیدر ارریاوی نے اپنی خوبصورت اور مترنم آواز میں نعت پاک کا گلدستہ پیش کیا اور جامع ھذا کے ناظم اعلیٰ قاری نیاز احمد قاسمی نے اپنے افتتاحی اور خطبہ استقبالیہ میں تمام مو¿قر علماءکرام و معزز مہمانان کی آمد پر خوشی ومسرت کا اظہار کیا اور ان کا شاندار و والہانہ استقبال کرتے ہوئے انہیں خوش آمدید کہا، آپ نے کہا کہ ہم نے جو خواب دیکھا تھا وہ اب پورا ہو رہا ہے۔ اس تعلیمی ادارے کو سر سبز و شاداب بنانے کا خیال واقعی ہمارے لئے متاثر کن ہے جو چند سال پہلے ایک پودے کے طور پر لگایا گیا تھا وہ آج ایک بڑا اور ثمر آور درخت بن چکا ہے۔ آج یہاں میں اپنے سامنے غیر معمولی اور ذہین طلباءکو کامیابی کی جانب گامزن ہوتے دیکھ رہا ہوں۔ الحمدللہ امسال 36 طلباءعزیز نے حفظ قرآن کریم کی سعادت حاصل کی ہیں، جن کی ابھی دستار بندی ہوگی۔ ہر سال مجھے طلباءعزیز کی دستاربندی کرتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہےکہ یہ جو آج کے نوجوان ہیں کل ملک کے ذمہ دار شہری ہونے کے ساتھ ساتھ ملک و ملت کا نام روش کریں گے۔ اساتذہ کی ہماری پوری سرشار ٹیم اپنے بچوں کے لئے ان کے والدین کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کو سراہتی ہے۔ اس لئے آج یہاں مجھے آپ علماءکرام کا پرتپاک خیرمقدم کرنے کا اعزاز حاصل ہے جو اس ادارہ کے اساتذہ کے ساتھ ساتھ طلبہ کی لگن اور محبت کو مسلسل بڑھا رہے ہیں۔ صدارتی کلمات کے تحت مولانا انوار عالم ناظم عمومی وشیخ الحدیث دارالعلوم بہادر گنج نے تقریب میں موجود حفظ مکمل کرنے والے طلباء کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حافظ قرآن کا اللہ تعالی کے نزدیک بڑا مقام ہے اور یہ مقام اور تقرب حفظ قرآن مجید کی برکت کی وجہ سے بے، انہوں حفظ قرآن کریم کی تکمیل کرنے والے حفاظ کرام سے کہا کہ عزیزو ! اللہ نے تمہیں بڑا مقام و مرتبہ عطا فرمایا ہے مکمل قرآن کریم کو تمہارے سینے میں محفوظ کرکے تمہارے سینے کو محترم بنا دیاہے، اس نعمت کی قدر کرنا جو شخص قرآن کریم کی ناقدری کرتا ہے اس کی دنیا و آخرت دونوں تباہ و برباد ہوجاتی ہے۔ سامعین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علمائے کرام و حفاظ کرام کی قدر کرو اسلئے کہ ان کے سینے میں اللہ کا کلام ہے ،رمضان المبارک قریب ہے، ابھی سے رمضان المبارک کی تیاریاں شروع کردیں! حلال کمائی کو جمع کریں! انہی سے رمضان میں سحری و افطاری کرنا۔ انہوں نے کہا کہ سلام کو عام کریں! سلام کرنے میں چھوٹا بڑا مت دیکھیں! کوشش کریں کہ سلام کرنے میں پہلآپ کی طرف سے ہو یہاں تک کہ خالی مکان میں بھی داخل ہو تو سلام کرکے داخل ہوں! سلام کو عام کرنے کے بڑے فوائد ہیں۔ مفتی علیم الدین قاسمی شیخ الحدیث دارالعلوم رحمانی زیرو مائل ارریہ نے تقریب میں موجود حاضرین سے کہاکہ قرآن مجید لا ریب کتاب ہے، اللہ رب العزت کی با برکت کتاب ہے۔قرآن کریم کا یہ اعجاز ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کی حفاظت کا ذمہ خود لیا ہے۔اور قرآن کریم ایک ایسا معجزہ ہے کہ تمام مخلوقات مل کر بھی اس کی مثال پیش کرنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید ہماری زندگی کا سرمایہ اور ضابطہ حیات ہے۔ یہ جس راستے کی طرف ہماری رہنمائی کرے ہمیں ا±سی راہ پر چلتے رہنا چاہیے۔ جن لوگوں نے قرآن کریم سے دوری اختیار کی وہ ذلیل و رسواءہوئے، اللہ تعالیٰ ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ ان کے علاو¿ہ مرکزی جامع مسجد ارریہ کے امام وخطیب مولانا آفتاب عالم مظاہری،الحاج سید شمیم انور، مولانا ایوب نظامی داناپور، ڈاکٹر عابد حسین،الحاج سرور کھریا بستی، نے بھی جلسے سے خطاب کیا۔اس بابرکت تقریب میں عوام الناس کی جم غفیر کے علاو¿ہ دارالقضاءامارت شرعیہ ارریہ کے قاضی شریعت مولانا عتیق اللہ رحمانی،نائب قاضی شریعت ارریہ مولانا سرفراز عالم، مفتی ہمایوں اقبال ندوی، مفتی انعام الباری قاسمی، مشہور قلمکار پرویز علیگ، ڈاکٹر آصف رشید، محمد عبدالرزاق، ماسٹر ارشد انور الف، رئیس الخطاط مولانا طارق ابن ثاقب سمیت سرکردہ شخصیات کی ایک بڑی تعداد موجود تھیں۔