اہل ایمان کےسا تھ شامل ہوکر اجتماعی جدوجہد کا حصہ بننا ہی اسلامی اجتماعیت ہے: ڈاکٹر محمد شمس الدین حکیم
بیدر۔ 26فروری (محمدیوسف رحیم بیدری) جن کے حالات ناقابل بیان ہوںان کی فوری طورپر خاموشی کے ساتھ مالی مدد کی جائے۔ اللہ تعالیٰ انفاق کرنے کاحکم دیتے ہوئے بتارہاہے کہ آپ نے جس کمائی کو محنت سے کمایا ہے اس میں فلاں اور فلاں کا حصہ شامل ہے۔ اس کو اللہ نے لازم قرار دیاہے۔ دوسروں کی مدد کے لئے اپنی دولت کا استعمال کرنا ہی بندگی ہے۔ یہ باتیں ڈاکٹر محمد شمس الدین حکیم رکن جماعت اسلامی ہند بیدر نے کہیں۔وہ جماعت اسلامی ہند کے ہفتہ واری اجتماع سے مسجد ابراہیم خلیل اللہ ، مین روڈ بیدر میں خطاب کررہے تھے۔ انھوں نے قرآنی آےات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ مالی امداد کے دوران شیطان وسوسے ڈالتارہتاہے۔ وہ بخالت کی طرف لے جانا چاہتاہے۔ لیکن مسلمانوں کو حکم دیاجارہاہے کہ گردنیں چھڑانے ، غلاموں کوغلامی سے نکالنے ، ضرورت مندوں کے کھانے پینے کاانتظام کرناچاہےے۔ موصوف نے زیر درس سورہ کا اہم نکتہ یہ بتایاکہ عمل صالح ایمان سے مشروط ہے اور اسلامی اجتماعی تصور یہ ہے کہ اہل ایمان کےسا تھ شامل ہوکر اجتماعی جدوجہد کا حصہ بنیں۔ اور ایمان باقی رکھنے کے لئے صبر ضروری ہے۔ ڈاکٹر شمس الدین حکیم نے ےہ بات بھی بتائی کہ قرض کی واپسی کاتقاضہ سختی کے ساتھ نہ کیاجائے۔ جناب محمد فضل احمد کارکن جماعت نے مولانا سید ابوالاعلیٰ مودود ی کی کتاب ”خطبات “ سے مضمون کی خواندگی کی اور بتایاکہ دین لین ، یا منع کرناصرف اللہ کے لئے ہو۔ قانونی اسلام اور حقیقی اسلام میں کافی فرق ہوتاہے۔ دنیا کازبانی اقرار کہ میں مسلمان ہوں یہان کے قاضی اور انسانوں کے لئے ہے جبکہ اللہ بندے کے باطن کو دیکھ رہاہے۔ جیناومرنا، اطاعت فرمانبرداری اوربندگی صرف اللہ کے لئے ہوتب ہی وہ مسلم قرار پائے گا۔ جناب سید جمیل احمد ہاشمی رکن جماعت نے حضرت ابوبکر صدیق ؓ کی زندگی پر سیرحاصل تقریر فرمائی۔ جس کالب لباب یہ تھاکہ حضرت ابوبکر ؓ کی پوری زندگی نبی کریم ﷺ کی اطاعت وفرمانبرداری میں گزری اور دونوں ایک ہی عمر (63سال ہی )میں دنیا سے رخصت ہوئے۔ آخر میں امیرمقامی جناب سید عبدالستا ر انجےنئر نے اعلانات اور دعا فرمائی۔