اولاد ہماری زندگی کی رونق اور آنکھوں کی ٹھنڈک ہیں،
ہمیں انکی دنیا بنانے کے ساتھ ساتھ آخرت سنوارنے کی بھی فکر کرنی چاہئے۔
جامع مسجد اصلاح العلوم کاندیولی ممبئی میں شیخ عبدالحکیم مدنی کا ولولہ انگیز خطاب
ممبئی :جامع مسجد اصلاح العلوم کاندیولی شہر ممبئی کی معروف مساجد میں سے ایک اہم اوربڑی مسجد ہے ،یہاں جمعہ کے دن معروف عالم دین شیخ عبدالحکیم عبدالمعبودمدنی،سینئر استاذحدیث جامعہ رحمانیہ کاندیولی وامیر ضلعی جمعیت ضلع پال گھر نے "تربیت اولاد اور ہماری ذمہ داریوں" کے عنوانپرانتہائی جامع اور پرمغز خطاب فرمایا، سامعین کی ایک بہت بڑی تعداد آپ کے خطبے کو ہمہ تن گوش سماعت کرتی رہی ،اور ساتھ ہی خواتین اسلام کی بھی کثیر تعداد شریک خطبہ ونماز رہی ،جنکے لئے علیحدہ جگہ کا انتظام ہے۔شیخ محترم نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ اولاد ہماری زندگی کی رونق اور ہماری آنکھوں کی ٹھنڈک ہیں ،قرآن میں اللہ تعالی نے انھیں" زینۃ الحیاۃ الدنیا" اور" قرۃ اعین "سے تعبیر کیا ہے تاکہ یہ ہمارے لئے دنیا اورآخرت دونوں میں آنکھوں کی ٹھنڈک اور دل کا سرور بنے رہیں،اولاد کے بغیرہماراگلشن ہستی سونا سونا لگتا ہے اور ایک عجیب قسم کی محرومیت کا احساس ہونے لگتا ہے ،دراصل اولادبھی اللہ تعالی کی ایک بڑی نعمت ہیں ،جس پر رب العالمین کی شکر گزاری ضروری ہے ،اور سب سے بڑی شکرگزاری یہ ہے کہ ہم انھیں دنیا کے ساتھ دین اور ایمان کی لذت سے بھی آشنا کریں ،انکی صحیح پرورش اور پرداخت کے ساتھ انہیں قرآن ،عقیدہ، عبادات ،اچھائیاں اور بہترین اخلاق سکھائیں ،انہیں نیک اور صالح بنائیں ،انکے مستقبل کو سنوارنے کےساتھ انکے کرداروں کو بھی خوبصورت اور سنہری بنائیں۔شیخ نے فرمایا کہ قرآن وحدیث اور صحابہ کرام کی زندگیوں سے پتہ چلتا ہے کہ ایک مسلمان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچے کو صحیح عقیدہ اور ایمان کے مسائل سکھلائے ، نماز اور دیگر فرائض اسلام کی تعلیم وتربیت دے اور زندگی جینے ،کھانے پینے ،سونے جاگنے کے آداب واطو ار کے ساتھ اچھے اخلاق ،سلیقہ مندی ،خوش گفتاری ،بےحیائی وبرائی سے دوری اور سماجی ومعاشرتی زندگی کے سنہرے اصول سکھلائے ۔یھی ہماری اولاد کے سنہرے مستقبل کی ضمانت ہے ،یاد رہے کہ دیناسلام نے دنیا ا ور اسکی ترقیوں نیز اعلی اور عمدہ تعلیم اور بہترین ہنرمندیوں اورانسانیت کے لئے دیگر نفع بخش علوم کو سیکھنے سے منع نہیں فرمایا ہے۔بلکہ ہمیں ہر میدان میں آگے بڑھنے کا حکم دیا ہے ،لیکن شرط یہ ہے کہ ہمارا ایمان محفوظ رہے ،ہماچھا انسان بنے رہیں اور ہمارے کردارواطوار بھی خوبصورت اور انسانیت کے لئے مفید ثابت ہوں ۔شیخ کے دعائیہ کلمات پر خطبے کا اختتام ہوا اور ایک جم غفیر نے بغور اسے سماعت کیا ۔اللہ سب کونیک عمل کرنے کی توفیق بخشے ۔آمین ۔