بی جے پی پر ’’آپ ‘‘ ایم ایل اے خریدنے کا الزام
دہلی میں، بی جے پی عام آدمی پارٹی کے 35 ایم ایل ایز کو 20-20 کروڑ روپے کی پیشکش کر رہی ہے، ان کے پاس 700 کروڑ روپے کہاں سے آئے :سوربھ بھردواج
نئی دہلی :24 اگست (سیاسی تقدیربیورو) عام آدمی پارٹی کے چیف ترجمان سوربھ بھردواج نے کہا کہ بی جے پی دہلی میں عام آدمی پارٹی کے 35 ایم ایل ایز کو 20 کروڑ روپے کی پیشکش کر رہی ہے۔ ان کے پاس 700 کروڑ روپے کہاں سے آئے؟ شیوسینا کے نشان پر جیتنے والے بی جے پی کے ایم ایل اے آج جب مہاراشٹر اسمبلی پہنچے تو انہوں نے 50 کھوکھا-50 کھوکھا کے نعرے لگائے۔ دہلی کے 35 ایم ایل اے کے 20-20 کروڑ کے حساب سے 700 کروڑ اور مہاراشٹر کے 1850 کروڑ مل کر 2550 کروڑ نقد ہیں۔ ملک بی جے پی سے جاننا چاہتا ہے کہ ہر ریاست میں ایم ایل اے کو خریدنے کے لیے ان کے پاس اتنے کروڑ روپے کا کالا دھن کہاں سے آیا؟ یہ نقدی بی جے پی کے دفاتر میں کب رکھی جائے گی، کب سی بی آئی اور ای ڈی کے ریڈار میں آئے گی؟ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے آپریشن لوٹس کی ایک طے شدہ حکمت عملی ہے۔ اس کے تحت اپوزیشن کے ایم ایل اے کو ڈرا کر، خرید کر اور دھمکا کر حکومتیں گرائی جاتی ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے مقامی رہنما بھی کہہ رہے ہیں کہ اب اروند کیجریوال کی حکومت گرنے والی ہے۔ ساتھ ہی عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے کا بی جے پی کو جواب ہے کہ ملک کو دھوکہ دینا بند کرو، 20 کھوکھے نہیں چلیں گے۔عام آدمی پارٹی کے چیف ترجمان اور ایم ایل اے سوربھ بھردواج نے بدھ کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ ایم ایل اے سوربھ بھردواج نے کہا کہ آج ہم نے دہلی کے چار منتخب ایم ایل اے کو عوام کے سامنے پیش کیا۔ اس میں کچھ ایم ایل اے کے ساتھی ہیں اور تین بار منتخب ہونے والے ایم ایل اے ہیں۔ سنجیو جھا، سومناتھ بھارتی کو تیسری بار ان کے علاقے کے لوگوں نے منتخب کر کے بھیجا ہے۔ انہوں نے آپ کے سامنے انکشاف کیا کہ ہمارے ایم ایل اے کو 20 کروڑ روپے کے لالچ میں خرید کر اروند کیجریوال کی حکومت کیسے گرائی جائے گی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر پراعتماد ہیں۔ ان کے مقامی لیڈروں سے بھی بات کریں تو ان کا بھی یہی پیغام ہے کہ اب اروند کیجریوال کی حکومت گرنے والی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ اب حکومت میں چند دن رہ گئے ہیں، آپ کی حکومت گرنے والی ہے۔ کوئی ساتھی گوگل سرچ کر کے دیکھے کہ اس میں آپریشن لوٹس کیا ہے؟ آپ کو معلوم ہوگا کہ یہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی ایک طے شدہ حکمت عملی ہے، جس کے تحت اپوزیشن کے ایم ایل اے کو ڈرا دھمکا کر اور خرید کر حکومتیں گرائی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے ایم ایل اے جنہیں شیوسینا نے منتخب کیا تھا اور آج جب وہ مہاراشٹر اسمبلی پہنچے تو وہاں 50 کھوکھا، 50 کھوکھا کے نعرے لگے۔ یہ آج بی جے پی کی جمہوریت کو تحفہ ہے۔ آزادی کے 75 سال بعد، بی جے پی کے پاس 50 خالی شراکتیں ہیں۔ میں بی جے پی سے کہوں گا، ملک کو دھوکہ دینا بند کرو، 20 کھوکھے کام نہیں کریں گے۔ یہ ہمارے منتخب ایم ایل اے کو بی جے پی کا جواب ہے۔دہلی جل بورڈ کے وائس چیئرمین سوربھ بھردواج نے کہا کہ میں آج اپنے صحافی دوستوں کے سامنے ایک بہت سنجیدہ سوال رکھنا چاہتا ہوں اور چاہتا ہوں کہ اس ملک کی فکر کرنے والوں کو اس معاملے پر ضرور سوچنا اور غور کرنا چاہیے۔ عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے کو 20-20 کروڑ کی پیشکش کی گئی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ 35 ایم ایل اے ہمارے رابطے میں ہیں جو انہیں خریدیں گے۔ اس کے مطابق بی جے پی کے پاس 700 کروڑ روپے نقد موجود ہیں۔ تصور کریں کہ 700 کروڑ روپے کتنے ہوئے ہوں گے؟ مجھے نہیں لگتا کہ ایک کوٹھی میں بھی اگر آپ 2-2 ہزار روپے کے نوٹ بھریں گے تو اس میں 700 کروڑ روپے آئیں گے۔ اگر ہم مہاراشٹر کی بات کریں تو وہاں جتنے ایم ایل اے بی جے پی میں گئے ہیں اور جس طرح سے بی جے پی کے لیے 50 کھوکھے استعمال ہو رہے ہیں، تو مہاراشٹر کے لیے 1850 کروڑ روپے بنتے ہیں۔ اگر کرناٹک کے 17 ایم ایل ایز کو شامل کیا جائے تو اندازہ لگائیں کہ گنتی کتنی جائے گی۔