قرآن کریم حق و باطل میں فرق کرنے والی کتاب : شیخ محمد ہارون سنابلی

مدرسہ عربیہ خادم الاسلام اہل حدیث ٹانڈہ رامپور میں تکمیل حفظ قرآن کریم کی پر وقار تقریب کا انعقاد

 رامپور04مارچ ( ذیشان مراد علیگ ) مدارس اسلامیہ کے گلشن کے نام سے معروف قصبہ ٹانڈہ کے مدرسہ عربیہ خادم الاسلام اہل حدیث ٹانڈہ میں ایک خصوصی تقریب تکمیل حفظ قرآن کریم کا انعقاد پر وقار طور پر عمل میں آیا۔ مہتمم مدرسہ حاجی عبد الحلیم کے زیر صدارت منعقدہ تقریب کا آغاز محمد منعم کی تلاوتِ قرآن کریم سے ہوا بعدہ شرافت علی نے بحضور سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نزرانہ نعت پیش کیا۔ اس موقع پر طلباءو طالبات نے بھی اپنے فن تقریر کے جوہر دکھائے۔ تقریب کی نظامت کے فرائض مولانا محمد شعیب نے بحسن و خوبی انجام دئے۔ تقریب تکمیل حفظ قرآن کریم سے خطاب کرتے ہوئے باہر سے تشریف لائے مہمان مقرر شیخ محمد قمرالزماں سلفی، اسلامی دعوہ سینٹر رامپور نے قرآن کریم کی فضیلت بیان کی۔ انہوں نے کہا کہ اس برکت والی کتاب کو اللہ تعالیٰ نے رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کی فضیلت والی رات کو شہر مکہ المکرمہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل فرمایا۔ اللہ رب العزت نے خود اس کے حفاظت کی ذمہ داری لی۔ دوسرے مہمان مقرر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے ناظم اعلیٰ شیخ محمد ہارون سنابلی نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن کریم وہ بابرکت اور مالا مال کتاب ھے جو تمام کتابوں میں عزت اور شرف رکھتی ہے۔ جس نے بھی اس کتاب کو پڑھا اس کو خیر حاصل ہوا۔ اس کو دنیا میں بھی عزت ملی اور آخرت میں بھی اللہ تعالیٰ اس کو بھلائی کی نعمتوں سے مالا مال فرمائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ شک و شبہ سے بالاتر کتاب ھے۔ اس میں کسی قسم کا شک و شبہہ نہیں، جس کی گواہی خود باری تعالیٰ نے اپنی کتاب قرآن مجید میں دی کہ "یہ حق و باطل میں فرق کرنے والی, جہالت کے اندھیروں کو دور کرنے والی اور توحید کے نور کو اجاگر کرنے والی کتاب ھے". قرآن کریم کے پڑھنے اور پڑھانے والوں کو حقارت کی نگاہ سے دیکھنے والوں کو مولانا نے بہت اچھے ڈھنگ سے سمجھایا اور قرآن کریم پڑھنے و پڑھانے والوں کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ طلباء ہیں کہ جن کے حق میں سمندر کی مچھلیاں بھی دعائیں کرتی ہیں۔ فرشتے ان کے ل اپنے پر کھولتے ہیں اور ان کے لیے دعائیں کرتے ہیں۔ تقریب کے دوران مدرسہ ہٰذا کے حفظ سے فارغ ہونے والے 9طلباءنے اپنا آخری سپق پیش پڑھا اور ان طلباءکو مدرسہ ہٰذا کی جانب سے مہمان علماءکے ہاتھوں انعامات سے نوازا گیا۔ اس موقع پر مدرسہ کے ناظم حافظ محمد عمر، شہاب میاں، مولانا عبد الحفیظ، مولانا توقیر احمد، محفوظ عرف گڈوبھائ، مولانا جلیس احمد، حافظ شکیل احمد، ڈاکٹر محمد عارف، مقصود لالہ، محمد شریف، حاجی ریاست علی انم میل والے، مولوی فراست علی، حافظ محمد مصطفیٰ، حاجی عبد العلیم، لیاقت نواز، شرافت علی، راحت مستانہ، حافظ محمد شفیق، حافظ عبد الماجد، حافظ عبد الرب، محمد رئیس، مولانا لیاقت علی، حاجی محمد عتیق، محمد شکیل، حافظ محمد مطلوب، مولانا محمد مقصود، افتخار احمد، محمد شریف، حاجی محمد شاہد، تسلیم پہلوان، عبد الحکیم وغیرہ موجود رہے۔