وزیر اعظم نے ’’ وندے بھارت ایکسپریس‘‘ کو ہری جھنڈی دکھائی

یہ ٹرینیں انٹر سٹی سفر کیلئے زیادہ آسان، آرام دہ اور تیز ہیں: وزیر اعظم نریندر مودی
نئی دہلی :13اکتوبر (سیاسی تقدیر بیورو) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اونا ہماچل سے انب اندورا نئی دہلی ’’ وندے بھارت ایکسپریس ریل گاڑی کو ہر جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ اس موقع پر، ہماچل پردیش کے گورنر راجیندر وشواناتھ آرلیکر، ہماچل کے وزیر اعلیٰ جئے رام ٹھاکر، مرکزی وزیر ریلوے، مواصلات اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی اشونی وشنو، وزئر کھیل انوراگ سنگھ ٹھاکر، رکن پارلیمنٹ، راجیہ سبھا، ڈاکٹر سکندر کمار، چیئرمین اور سی ای او، ریلوے بورڈ، وی کے ترپاٹھی، ریلوے بورڈ کے دیگر اراکین، ناردرن ریلوے کے جنرل منیجر آشوتوش گنگل اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے وندے بھارت ایکسپریس کے ڈبوں کا معائنہ کیا اور سہولیات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے ٹرین کے اس بہتر ورڑن کے لوکوموٹیو انجن کے کنٹرول سینٹر کا بھی معائنہ کیا۔ریلوے کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ وندے بھارت ٹرینوں نے حالیہ برسوں میں ہندوستان میں ریل کے سفر میں نیا بدلائو کیا ہے۔ یہ ٹرینیں انٹر سٹی سفر کے لیے زیادہ آسان، آرام دہ اور تیز ہیں۔ آج متعارف کرائی گئی نئی ٹرین ملک کی چوتھی وندے بھارت ایکسپریس ہے۔ دیسی ٹکنالوجی سے بنی یہ ٹرین ہندوستان کی بہترین مثال ہے۔ امب-اندورا سے نئی دہلی کے درمیان چلنے والی اس نئی ٹرین سروس کے شروع ہونے سے اب شکتی پیٹھوں جیسے نینا دیوی، چنت پورنی، جوالا دیوی، کنگارادیوی اور مشہور شہروں دھرم شالہ اور پالم پور تک پہنچنا آسان ہو جائے گا۔اونا ہماچل ہماچل پردیش کا صنعتی مرکز بننے کے لیے تیار ہے۔ جلد ہی یہاں ایک میڈیسن پارک بھی بنایا جائے گا۔ اس سے نہ صرف اس خطے کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے بلکہ سیاحت سے متعلق سرگرمیاں بھی بڑھیں گی۔ بدلتے ہوئے منظر نامے کے ساتھ ہندوستانی ریلوے تیزی سے جدید کاری اور اصلاح کی طرف بڑھ رہا ہے۔ یہ نیو انڈیا کے لیے تبدیلی کے پہیے کے طور پر اپنا مقدر لکھ رہا ہے۔ یہ ریل صارفین کو بہتر سروس فراہم کرکے، اپنے نیٹ ورک کو وسعت دے کر اور دور دراز کے علاقوں خاص طور پر ناقابل رسائی ہمالیائی علاقوں کو جوڑ کر ملک کی خدمت میں ایک نیا کردار ادا کر رہا ہے۔ ریلوے مسافروں کو نئی سہولتیں فراہم کرتے ہوئے یہ سفر جاری رہے گا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ریلوے وزیر نے ریلوے انجینئروں کی کوششوں کی تعریف کی جنہوں نے وندے بھارت ٹرینوں کے ڈیزائن اور تعمیر میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹرینیں مسافروں میں بہت مقبول ہیں۔ ہم ہندوستان کے مختلف حصوں میں ایسی مزید ٹرینیں شروع کرنے کے عمل میں ہیں۔ اونا اسٹیشن سے نکلنے کے بعد اس ٹرین کا پورے راستے میں مقامی لوگوں نے خیر مقدم کیا اور حوصلہ افزائی کی۔ راستے میں لوگوں نے اس ٹرین پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور خوشی سے تالیاں بجائیں۔ راستے میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر بھی اس ٹرین میں سوار ہوئے اور امبالہ تک کا سفر کیا۔ ہریانہ کے کابینہ وزیر انل وج نے امبالہ سے نئی دہلی تک اس ٹرین سے سفر کیا۔نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پہنچنے پر ٹرین کا شاندار استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر ہرش وردھن، ہنس راج ہنس، رمیش بیدھوری، معزز ممبر پارلیمنٹ، لوک سبھا اور ہریانہ بی جے پی کے صدر اوم پرکاش دھنکر دیگر معززین کے ساتھ موجود تھے۔ اس استقبال میں ہماچل پردیش کے کئی ممتاز شہری شامل تھے۔ وہ اپنے علاقے میں نئی وندے بھارت ٹرین ملنے پر بہت خوش ہیں۔وندے بھارت ایکسپریس کی اہم خصوصیات:وندے بھارت ایکسپریس 2.0 کئی بہترین درجے کی سہولیات سے آراستہ ہے اور ایک ہوائی جہاز جیسا سفری تجربہ پیش کرتا ہے۔ یہ ٹرین جدید اور جدید ترین حفاظتی خصوصیات سے لیس ہے۔ یہ مقامی طور پر تیار کردہ ٹرین کے تصادم سے بچنے کے نظام - کاوچ سے لیس ہے۔ یہ جدید اور بہتر خصوصیات والی ٹرین صرف 52 سیکنڈ میں 0 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ نئی وندے بھارت ایکسپریس کا وزن 430 ٹن کے پچھلے ورڑن کے مقابلے 392 ٹن ہے۔ اس میں آن ڈیمانڈ وائی فائی بھی ہے۔ ہر کوچ میں 32 انچ اسکرین ہوتی ہے جو مسافروں کی معلومات اور انفوٹینمنٹ فراہم کرتی ہے۔ معذور افراد کی سہولت کے لیے، ٹرین کو کئی معذوروں کے لیے سہولتیں فراہم کی گئی ہیں جن میں سیٹ کے نمبروں کے ساتھ بریل حروف میں سیٹ ہینڈل بھی شامل ہیں۔ ریلائننگ سیٹیں ٹرین کی تمام کلاسوں میں دستیاب ہیں جبکہ ایگزیکٹو کوچز میں 180 ڈگری ری سیپروکیٹنگ سیٹیں دستیاب ہیں۔ اس ٹرین میں چار پلیٹ فارم سائیڈ کیمرے بشمول ریئر ویو کیمروں کو بھی کوچ کے باہر نصب کیا گیا ہے۔اس ٹرین کو ہندوستانی ریلوے کے گرین فٹ پرنٹ کو بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔